آئی میسج کے ساتھ پیغام رسانی ممکن بنانے والی ایک اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی رکھنے کی وجہ سے گوگل پلے اسٹور سے ہٹا دیا گیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صارفین سیکیورٹی مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو وہ اس ایپ کو ڈیلیٹ کردیں۔
نتھنگ چیٹ ایپ دو کمپنیوں نتھنگ اور سن برڈ کے ساتھ اشتراک سے بنائی گئی تھی جس کا مقصد صارفین کو مثبت تجربہ فراہم کرنا تھا۔ تاہم اس کی کوڈنگ کی گہرائی میں تحقیق کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ ایپلی کیشن صارفین کے لیے محفوظ نہیں ہے۔
نتھنگ کی ویب سائٹ کے مطابق نتھنگ وہ پہلی موبائل کمپنی ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کے درمیان پیغام رسانی کے بڑے مسئلے کا حل پیش کرتی ہے۔
ٹیکنالوجی ماہر اور ٹیکسٹ ڈاٹ کام کے بانی کشن بیگاریا نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر نتھنگ چیٹ کے حوالے سے سامنے آنے والی معلومات سے سے آگاہ کیا۔
ٹیکسٹ ڈاٹ کام کی ٹیم نے 'سن برڈ/نتھنگ چیٹس محفوظ نہیں' کے نام سے ایک بلاگ شائع کیا جس میں سامنے آنے والی مسائل کے متعلق تفصیلات بتائیں گئیں۔
کشن بیگاریا کا کہنا تھا کہ نتھنگ چیٹس کے پشت پر موجود ٹیکنالوجی انتہائی غیر محفوظ ہے، جس میں HTTPS تک استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ ایپ میں کریڈینشیل سادہ ٹیکسٹ میں HTTP بیک اینڈ پر بھیجے جاتے ہیں جو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو سپورٹ نہیں کرتا۔
اِن انکرپشنز کے بغیر ایپ بآسانی صارفین کے پیغامات، تصاویر اور ویڈیو تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔
21 نومبر کو نتھنگ چیٹ نے ویب سائٹ پر اَپ ڈیٹ دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے کچھ بگز دور کرنے کے لیے ایپ کو گوگل پلے اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔