ادھوری نیند کے باوجود 20 منٹ کی ورزش دماغی کارکردگی کو بہتر بنا سکتی ہے تحقیق
تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مناسب نیند سے قطع نظر معتدل شدت کی ورزش کا ایک دور دماغی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو خراب نیند کے باوجود 20 منٹ کی ورزش دماغی توانائی کو بڑھا سکتی ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ معتدل یعنی دن بھر میں صرف بیس منٹ ورزش سے دماغی کارکردگی بہتر ہوسکتی ہے۔ ماہرین اس بات پر بھی حیران ہوئے کہ رات کو نیند کے باوجود ورزش کرنے سے دماغی کارکردگی بھی بہتر ہونے کے نتائج سامنے آئے۔
سائنس دانوں نے متعدد مطالعوں میں بتائی جانے والی اس بات کو واضح کیا کہ دنیا بھر میں 40 فی صد افراد مطلوبہ مقدار میں نیند حاصل نہیں کر پاتے، جو صحت مند طرز زندگی کی ایک بنیادی چز ہے۔
یونیورسٹی کے اسکول آف اسپورٹ، ہیلتھ اینڈ ایکسرسائز سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جو کوسٹیلو کے مطابق ورزش مناسب نیند نہ ملنے کے سبب دماغ کی کارکردگی کو پیش آنے والی کمی کو پورا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحقیق سے ہم یہ بات جانتے ہیں کہ آکسیجن کی سطح کم ہونے کے باوجود ورزش ہماری دماغی کارکردگی کو بہتر کرتی ہے یا برقرار رکھتی ہے۔ لیکن یہ پہلی تحقیق ہے جو بتاتی ہے کہ ورزش مکمل اور جزوی طور پر نیند کے فقدان اور ان کیفیات کے ہائپوکسیا (دماغ میں آکسیجن کی کمی کا ہونا) کے ساتھ دماغی کارکردگی کو بہتر کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج اس خیال کو پختہ کرنے میں مدد دیتی ہے کہ حرکت جسم اور دماغ کے لیے دوا ہے۔
فزیولوجی اینڈ بیہیویئر نامی جرنل میں شائع ہونے والی یہ تحقیق دو تجربوں پر مشتمل ہیں اور ہر تجربے میں 12 افراد نے شرکت کی ہے۔