لاہور کم عمر بھانجے کو بچانے کیلیے ماموں نے سعودی پلٹ طالبہ کو قتل کردیا
کم عمر ڈرائیور کو تیز گاڑی چلانے سے طالبہ کو قتل کیا گیا، بااثر ملزمان اہل خانہ پر صلح کیلیے دباؤ ڈالنے لگے
لاہور کے علاقے چوہنگ میں کم عمر ڈرائیور کو بچانے کے لیے ماموں نے فائرنگ کر کے میڈیکل کی طالبہ کی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ میں قائم نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں ایک ہفتہ قبل قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی جس میں کم عمر ڈرائیور کو بچانے کیلئے ماموں کی فائرنگ سے سعودی پلٹ میڈیکل کی طالبہ جاں بحق ہوگئی تھی۔
گاڑی زگ زیگ چلانے سے منع کرنے پر فائرنگ کی گئی، اہل خانہ
اہل خانہ کی جانب سے درج ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں زگ زیگ گاڑی چلانے سے منع کرنے پر ملزمان نے فائرنگ کی، کم عمر ڈرائیور عبدالرحمان نے گاڑی زگ زیگ چلاتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق کم عمر ڈرائیور عبدالرحمان نے دوسری گاڑی کو ہٹ کرنے کے بعد فون کر کے اپنے ماموں اور دیگر افراد کو بلا لیا جہنوں نے کار پر فائرنگ کر دی، فائرنگ کے نتیجے میں گولی لگنے سے میڈیکل کالج کی طالبہ شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گئی۔
دو ملزمان گرفتار، تین مفرور اور اسلحہ برآمد
ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر کے پستول برآمد کرلیا جبکہ تین ملزمان تاحال مفرور ہیں۔
متاثرہ خاندان کی نگراں وزیر اعلیٰ سے تحفظ کی اپیل
میڈیکل کالج کی طلبہ کا خاندان بیٹی کی تعلیم کیلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا، مقتولہ طالبہ کے اہل خانہ نے نگراں وزیر اعلی پنجاب کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ بااثر ملزمان صلح کیلیے دباؤ ڈال رہے ہیں اور ہراساں کر کے صلح کی کوشش کررہے ہیں۔
اہل خانہ نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل کی طالبہ فائرنگ سے دو ہفتے قبل دم توڑ گئی تھی۔
وزیراعلیٰ کا نوٹس ، آئی سے رپورٹ طلب، تحفظ کی ہدایت
دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے تھانہ چوہنگ میں میڈیکل طالبہ کے قتل اور اہل خانہ کو ہراساں کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے۔ مرکزی ملزم سمیت مفرور ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور مظلوم خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔
محسن نقوی نے کہا کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں اور تمام واقعہ کی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ غفلت برتنے پر متعلقہ پولیس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جبکہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے۔