اجنبیوں سے دوستانہ گفتگو ذاتی فلاح کے لیے مفید قرار
صبح کے وقت لوگوں کے ساتھ صبح بخیر جیسے الفاظ کا تبادلہ اپنی ذاتی فلاح کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے، تحقیق
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صبح کے وقت لوگوں کے ساتھ (بالخصوص اجنبی افراد کے ساتھ) صبح بخیر جیسے الفاظ اور کچھ دوستانہ گفتگو کا تبادلہ اپنی ذاتی فلاح کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
جرنل سوشل سائیکولوجی اینڈ پرسنیلٹی سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 60 ہزار افراد (جن میں 40 ہزار کا تعلق برطانیہ سے تھا) کے رویوں کا معائنہ کیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ 'موقع پر کی جانےو الی گفتگو، خیر کے الفاظ کا تبادلہ اور شکریہ کا ادا کیا جانا' اپنائیت کا احساس قائم کرتے ہوئے ذہنی و جسمانی فلاح میں اضافہ کر سکتا ہے۔
یہ تحقیق ترکی کی سبانجی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی اسریٰ ایسجیگل کی رہنمائی میں کی گئی جس میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف سسکس کے محققین نے بھی حصہ لیا۔
تحقیق میں شرکاء کے دو گروہوں سے کچھ سوالات پوچھے گئے۔ ان سوالات میں پوچھا گیا کہ گزشتہ سات دنوں میں انہوں نے کتنے اجنبیوں سے گفتگو شروع کی؟ اور ساتھ ہی ان سے اپنی زندگی سے مطمئن ہونے کے متعلق بھی پوچھا گیا۔
نتائج کے مطابق وہ افراد جنہوں نے اجنبیوں سے زیادہ گفتگو کی تھی وہ اپنی زندگی سے زیادہ مطمئن نظر آتے تھے۔
ڈاکٹر اسریٰ ایسجیگل نے بتایا کہ اپنائیت کا احساس ہونے میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ دیگر لوگ آپ کو قبول کر رہے ہیں اور آپ کی قدر کر رہے ہیں۔ اس چیز کو اکثر انسان کی بنیادی ضرورت قرار دیا جاتا ہے۔