سعودیہ اور مصر کا فلسطینی پناہ گزینوں کیلیے فنڈنگ کی بندش پر تشویش کا اظہار

حماس کی حمایت کے اسرائیلی الزام پر امریکا اور دیگر ممالک نے UNWRA کے فنڈز روک دیے ہیں


ویب ڈیسک January 29, 2024
حماس کی حمایت کے اسرائیلی الزام پر امریکا اور دیگر ممالک نے UNWRA کے فنڈز روک دیے ہیں، فوٹو: فائل

سعودی عرب اور مصر نے فلسطین کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں فوری جنگ بندی اور متاثرین تک امداد کی بلارکاوٹ ترسیل کا مطالبہ کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے حماس کی حمایت کرنے کے الزام پر امریکا، برطانیہ اور جرمنی سمیت دیگر مغربی ممالک نے اقوام متحدہ کے ادارے ورکس اینڈ ریلیف ایجنسی (UNWRA) کی فنڈنگ روک دی۔

جس کے بعد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان مصر کے دورے پر پہنچے اور اپنے ہم منصب سے ملاقات کی جس میں فنڈنگ کی بندش سے 20 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد رک جانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب اور مصر کے وزرائے خارجہ نے فنڈنگ کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پناہ گزین فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔

یہ خبر پڑھیں : اسرائیل پرحملے میں حماس کی مدد کا الزام؛امریکا نے اقوام متحدہ کے ادارے کو فنڈنگ روک دی

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کو بلا رکاوٹ امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اونرا کی فنڈنگ روک کر چند لوگوں کے کیے کی سزا پوری قوم کو نہ دے۔

سعودی عرب اور مصر کے وزرائے خارجہ نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے بغیر یہ تنازع حل نہیں ہوسکتا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی ورکس اینڈ ریلیف ایجنسی UNWRA کے 12 ملازمین پر اسرائیل پر حملہ آور حماس کے جنگجوؤں کو مصر فرار کروانے کا الزام عائد کیا تھا۔

جس پر اونرا کے کمشنر نے ان ملازمین کو معطل کرکے تحقیقات کرانے کا اعلان بھی کیا تھا لیکن اس کے باوجود امریکا، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا، آسٹریلیا، اٹلی اور فن لینڈ نے UNWRA کی فنڈنگ روک دی ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے بھی امریکا سمیت ان تمام ممالک سے فنڈز کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 20 لاکھ بے گھر افراد کا مسئلہ ہے جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں