آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے کیلیے بجلی ٹیرف کم کرنے کا پلان مسترد کردیا
بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے گردشی قرض میں کمی کے پلان پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کردیا، ذرائع
آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے کے لیے بجلی ٹیرف کم کرنے کا پلان مسترد کردیا۔
ذرائع کے مطابق نگراں حکومت آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی جانب سے صنعتی شعبے کے لیے بجلی ٹیرف کم کرنے کا پلان مسترد کیے جانے کے ساتھ گردشی قرض میں کمی کے پلان پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ صنعتی شعبے کے ٹیرف میں کمی کی تجویز سے غریب گھریلو صارفین کا بوجھ بڑھے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں پاور ڈویژن حکومتی ڈسکوز کی استعداد میں بہتری اور بجلی چوری روکنے کا مستند پلان پیش نہیں کرسکا ۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومت مخصوص شعبوں کو ریلیف دینے کے بجائے بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت ڈسکوز کی انتظامیہ نجی شعبے کے حوالے کرنے کی شرائط پر عملدرآمد کرے ۔ بجلی کے ٹیرف میں کمی کے لیے ضروری اصلاحات پر عملدرآمد کیا جائے ۔ ڈسکوز کی گورننس میں بہتری اور بجلی چوری روک کر ٹیرف کم کیا جائے ۔ پاور سیکٹر کی بحالی پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیر خزانہ اور وزیر توانائی، پاور ڈویژن کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے صنعتی شعبے کے لیے ٹیرف 14 سینٹس سے کم کر کے 9 سینٹس کرنے کی تجویز تیار کی تھی ، جس کے تحت صنعتی شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے گھریلو صارفین پر 450 روپے ماہانہ فکسڈ چارجز عائد کیے جانے تھے ۔