پائیدار بیٹریوں کو بہتر بنانے کے لیے نیا مواد دریافت
یہ مواد لیتھیئم آئنز کو تیزی کے ساتھ آگے منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
سائنس دانوں نے ایک ایسا ٹھوس مواد تیار کیا ہے جو لیتھیئم آئنز کو تیزی کے ساتھ آگے منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایسے لیتھیئم الیکٹرولائٹ ری چارج ایبل بیٹریوں کے لیے اہم پرزے ہوتے ہیں جو برقی گاڑیوں اور متعدد برقی آلات کو توانائی دینے کے کام آتی ہیں۔
زہر سے پاک یہ مواد زمین میں وافر مقدار میں موجود عناصر سے بنا ہے اور اس میں موجودہ بیٹری ٹیکنالوجی میں موجود مائع الیکٹرولائٹ ٹیکنالوجی کے مقابلے میں لیتھیئم آئن کو تیزی سے منتقل کرنے کی صلاحیت کے ساتھ بہتر تحفظ اور توانائی کی کیپسٹی فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔
یونیورسٹی آف لیورپول کے سائنس دانوں کی ٹیم نے تغیر پسند سائنسی نقطہ نظر کو استعمال کرتے ہوئے یہ مٹیریل تجربہ گاہ میں بناتے ہوئے اس کے جواہر کی ترتیب کا تعین اور بیٹری سیل کے اندر عملی مظاہرہ کیا۔
یہ نیا مواد ان چند ایک ٹھوس مٹیریل میں سے ہے جس میں لیتھیئم آئن کو تیزی سے منتقل کرنے کی صلاحیت ہے جس کو مائع الیکٹرولائٹ کی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ اپنے اسٹرکچر کی وجہ سے نئے انداز سے کام کر سکتا ہے۔
سائنس دانوں کو یہ دریافت کمپیوٹیشنل اور تجرباتی ورک فلو کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی جس میں کیمسٹری ماہرین کے فیصلے کو سہارا دینے کے لیے مصنوعی ذہانت اور فزکس پر مبنی اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا۔
یونیورسٹی آف لیورپول میں کی جانے والی یہ تحقیق جرنل سائنس میں شائع ہوئی۔