والدین کو’پرورش ٹپس‘ دینے والی یوٹیوبرز کو اپنے بچوں سے سفاکیت پر30 سال قید

یوٹیوبر روبی فرینک بچوں کو کرسی سے باندھتی اور ہفتوں بھوکا رکھتی تھی


ویب ڈیسک February 21, 2024
والدین کو پرورش ٹپس دینے والی یوٹیوبر کو اپنے بچوں سے سفاکیت پر 30 سال قید، فوٹو: فائل

یوٹیوب پر والدین کو بچوں کی پرورش اور نگہداشت کے بارے میں مشورے دینے والی امریکی یوٹیوبر روبی فرینک اور ان کی ساتھی کو اپنے بچوں پر تشدد اور بدسلوکی پر 30، 30 سال قید اور 10 ہزار جرمانے کی سزا سنادی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یوٹیوبرز 41 سالہ کو گزشتہ برس ستمبر میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب روبی فرینک کا 12 سالہ بیٹا شدید بھوک کی حالت میں جوڈی البرنٹ کے گھر سے کسی طرح نکل کر ہمسائے کے یہاں پہنچا اور کھانے کو کچھ مانگا تھا۔

ہمسائیوں کی شکایت پر پولیس نے روبی فرینک کے دیگر بچوں کو بھی ان کی ساتھی جوڈی کے گھر سے بازیاب کرایا۔ ان بچوں کی حالت بھی بہت خراب تھی۔ بچوں کو چائلڈ کیئر سینٹر منتقل کردیا گیا تھا۔

ان بچوں نے اپنی ماں کے سفاکانہ رویے اور تشدد کے بارے میں پولیس کو بتایا جس پر روبی اور جوڈی کو ستمبر میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ کیس کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے عدالت نے دونوں کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ 12 سالہ بیٹا جب کھانے کی بھیک مانگنے پروسیوں کے پاس پہنچا تو وہ بھوک اور نقاہت سے نڈھال تھا۔ اس کے پاتھ پر ٹیپ کے نشان تھے جس سے اسے کرسی سے باندھا گیا تھا۔

لڑکے کی نشاندہی پر ہم نے جوڈی کے گھر سے روبی فرینک کی 10 سالہ بیٹی کو بھی بازیاب کرایا جو بری طرح خوراک کی کمی کا شکار تھی اور کئی دنوں سے بھوکی پیاسی تھی۔

پولیس کے بقول دونوں بچوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات بھی تھے اور انھیں رہنے کے لیے صاف ستھرا ماحول دستیاب نہ تھا جس پر بچوں کو چائلد کیئر سینٹر بھیج دیا گیا تھا۔

آج ہونے والی سماعت میں عدالت نے دونوں خواتین کو تیس تیس سال قید اور 10 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کیا۔ سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی گئی۔

روبی فرینک اپنی ساتھی جوڈی کے ہمراہ رہتی تھی جہاں بچوں کے ساتھ سفاکانہ رویہ روا رکھا جاتا تھا۔

یاد رہے کہ روبی فرینک اور جوڈی کے یوٹیوب چینل 8- پسنجر پر 25 لاکھ سبسکرائبرز تھے جہاں وہ والدین کو بچوں کی پرورش، نگہداشت، خوراک اور ان کی حفاظت کے حوالے سے ٹپس دیتی تھیں اور وہ والدین میں کافی مقبول تھیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں