زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کا عمل شروع ہونے سے روپے کی قدر پر مثبت اثر پڑا
جمعرات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، اور انٹربینک میں ڈالر کی قدر 17پیسے کی کمی سے 279روپے 32پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کا عمل شروع ہوتے ہی عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے 8یورو بانڈز کی قیمتوں میں ایک تا 6فیصد اضافے، انتخابی عمل کے بعد حکومت کے قیام سے متعلق شرط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی جاری پروگرام کے تحت 1.1ارب ڈالر کی آخری قسط جاری ہونے کی توقعات جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر اگرچہ ڈالر کی قدر 11پیسے کے اضافے سے 279روپے 60پیسے کی سطح پر آگئی تھی لیکن کچھ ہی لمحے بعد ڈالر کی قدر میں تنزلی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 17پیسے کی کمی سے 279روپے 32پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 28پیسے کی کمی سے 282روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
تجارت و صنعتی شعبوں کو توقع ہے کہ نئی مخلوط حکومت قائم ہوتے ہی آئندہ 3 سے 4سال کے لیے 6 سے 7ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کے حصول کے سلسلے میں فوری طور پر آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کی حکمت عملی اختیار کرے گی۔
پاکستان عالمی یورو بانڈز کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اس بات کا اشارہ دے رہا ہے کہ انتخابات کے بعد پاکستان میں حکومت کے قیام کا عمل شروع ہونے سے عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔
اسی طرح گذشتہ روز 3ماہ کے مارکیٹ ٹریژری بلوں کی زائد شرح منافع یعنی 126بیسسز پوائنٹس پر نیلامی بھی روپے کو بالواسطہ طور پر معاونت کا باعث ہے۔