برقی گاڑیوں پر منتقلی لاکھوں بچوں کو دمے سے بچائے گی رپورٹ
صفر اخراج والی گاڑیوں کے سبب 28 لاکھ دمے کے اٹیک اور 508 بچوں کی سالانہ اموات کو روکا جا سکے گا
ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک برقی گاڑیوں پر منتقلی کروڑوں بچوں کو دمے کے اٹیک سے بچانے کے ساتھ سیکڑوں بچوں کی زندگیوں کو بچانے میں مدد گار ثابت ہوسکے گی۔
امیریکن لنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ صفر اخراج والی گاڑیوں اور برقی پاور گرڈ پر منتقلی سے 28 لاکھ دمے کے اٹیک، 27 لاکھ تنفس کے مسائل کی علامات، 1 لاکھ 47 ہزار شدید برونکٹس کے کیسز اور 508 بچوں کی سالانہ اموات کو روکا جا سکے گا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ امریکا میں پیٹرولیم مصنوعات سے چلنے والی گاڑیاں کاربن اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، جو بچوں کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا کر، گرمائش سے متعقلہ ذہنی دباؤ کا سبب بن کر اور رحم مادر میں ان کی نمو کو متاثر کر کے ان کی صحت خراب کر سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مصنف وِل بیرٹ نے بتایا کہ فضائی آلودگی اور موسمیاتی تغیر آج بچوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ موسمیاتی تغیر کی شدت میں اضافہ برقرار رہے گا اور اس سے امریکا میں بچوں کے خطرات میں اضافہ ہوگا۔
2023 کی اسٹیٹ آف ایئر رپورٹ کے مطابق مختلف کاؤنٹیز میں رہنے والے 18 برس سے کم عمر 2 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ بچوں میں کم از کم فضائی آلودگی کا ایک مرکب پایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دمے یا پھیپھڑے کے دیگر امراض میں مبتلا بچوں کو زیادہ خطرات لاحق ہیں۔