پختونخوا میں دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کردی، جس میں ایس پی شہید اور ڈ ی ایس پی سمیت 3 اہل کار شدید زخمی ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے علاقے زڑمتہ میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملہ کیا گیا، جس میں گولی لگنے سے ایس پی اعجاز خان شہید ہو گئے جب کہ ڈی ایس پی سمیت 3 اہل کار شدید زخمی ہیں۔
گزشتہ رات گئے تقریباً ساڑھے تین بجے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیم ایمبولینس اور میڈیکل عملے کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچی، جہاں امدادی ٹیم نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ٹی ڈی ایچ اور ایم ایم سی منتقل کردیا۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے اہل کاروں میں ڈی ایس پی نسیم خان، منصور اور سلیم شامل ہیں۔
بعد ازاں آج صبح ایس پی اعجاز خان کی نماز جنازہ پولیس لائن مردان میں ادا کردی گئی۔ ڈی آئی جی مردان ریجن سلیمان خان، کمشنر مردان شوکت خان یوسفزئی اور ڈپٹی کمشنر فیاض شیر پاوون نے سلامی پیش کی۔ایس پی اعجاز خان شہید کی لاش ان کے آبائی علاقے شیرپاؤ منتقل کردی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق بعد ازاں فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، جس میں ہائی ویلیو ٹارگٹ محسن قادر ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا۔ علاقے میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق مردان میں پولیس اور فورسز کے بڑے آپریشن میں دہشت گردوں کا سرغنہ کمانڈر محسن قادر مارا گیا، جو دہشت گردی کے 21 مقدمات میں مطلوب تھا ۔
محسن قادر اپنے گروپ کے ساتھ مہمند ، چارسدہ ، نوشہرہ ، مردان میں طویل عرصے سے ایکٹو تھا ۔ محسن قادر ، ڈی ایس پی سمیت درجنوں پولیس اہل کاروں پر حملے میں ملوث تھا ۔ محسن قادر یکہ غنڈ میں امن کمیٹی ممبران ، اہم شخصیات پر حملے میں بھی ملوث تھا اور اس کے سر کی قیمت صوبائی حکومت نے 70 لاکھ مقرر کی تھی۔
علاوہ ازیں مردان آپریشن میں مارنے جانے والے دوسرے اہم دہشت گرد کی بھی شناخت ہوگئی ۔ کمانڈر عباس مردان کاٹلنگ کا اہم کمانڈر تھا ۔ کمانڈر عباس دہشت گردی کے 11 مقدمات میں مطلوب تھا اور صوبائی حکومت نے دہشت گرد عباس کے سر کی قیمت 6.5 ملین مقرر کر رکھی تھی ۔