پختونخوا اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا۔
صوبائی اسمبلی کا جالاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا۔ دوران اجلاس ایوان میں موجود ارکان اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر اسپیکر کی جانب سے بارہا خاموش رہنے کا کہا گیا، تاہم کارکن نعرے بازی کرتے رہے۔
کے پی اسمبلی کا اجلاس طے شدہ وقت سے تاخیر سے شروع ہوا تاہم ارکان کی تعداد کم تھی۔ بعد ازاں تلاوت قرآن پاک سے اسمبلی کا اجلاس باقاعدہ شروع ہوا، جس کے بعد اسپیکر نے وزیر اعلیٰ کے امیدوار علی امین گنڈا پور کے حامی اراکین کو لابی نمبر 1 میں جانے کی ہدایت کی جب کہ دوسرے امیدوار ڈاکٹر عباد اللہ کے حامیوں کو لابی 2 میں جانے کی ہدایت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : پیپلز پارٹی کے سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب
اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے حق میں نعرے بازی ہوتی رہی۔ایوان میں تحریک انصاف کے کارکن بانی چیئرمین کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے جب کہ اراکین اسمبلی کو واپس ایوان میں بلانے کے لیے بار بار گھنٹیاں بھی بجائی جاتی رہیں۔
بعد ازاں رائے شماری میں علی امین گنڈاپور 90 ووٹ حاصل کرکے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے۔ ان کے مقابل اپوزیشن کے نامزد امیدوار ڈاکٹر عباد اللہ نے 16 ووٹ حاصل کیے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے قیام کے بعد علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا کے 20 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہو ئے ہیں۔