ایران مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد ’’احتجاجی گانے‘‘ کے گلوکار کو 3 سال قید کی سزا
شیروین کا تحریر کردہ برای گانے نے ملک گیر مظاہروں کے دوران ’’احتجاجی ترانہ‘‘ کا درجہ حاصل کرلیا تھا
ایرانی عدالت نے پاپ گلوکار کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی جس کے گانے نوجوان کرد لڑکی مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد رونما ہونے والے احتجاجی مظاہروں کا حصہ بن گئے تھے۔
26 سالہ گلوکار شیروین حاجی پورنے ستمبر 2022 میں مھسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں کے دوران گانا 'برای'' لکھا اور شائع کیا تھا۔ انہوں نے نے اپنے انسٹاگرام پیج پر کہا کہ انہیں "قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے، لوگوں کو فسادات پر اکسانے " کے جرم میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں "حکومت کے خلاف پروپیگنڈا" کے جرم میں 8 ماہ کی سزا بھی سنائی گئی۔ خیال ہے کہ امریکی خاتون اول جِل بائیڈن نے گلوکار کو سماجی تبدیلی کے لیے بہترین گانے کے لیے خصوصی گریمی سے نوازا، اور گانے کی دھن کو "آزادی اور خواتین کے حقوق کے لیے ایک طاقتور اور شاعرانہ کال" قرار دیا۔
واضح رہے کہ 10 ماہ قبل 22 سالہ مہسا امینی ، جسے لباس سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا، کی پولیس کی حراست میں موت کے بعد ملک گیر پرتشدد مظاہروں کے بعد اخلاقی پولیس ایران کی سڑکوں سے غائب ہوگئی تھی۔