ٹریفک جام میں پھنسنے سے بچانے والی گاڑی پر کام جاری
یہ گاڑی سڑک پر 40 سے 56 کلو میٹر جبکہ فضاء میں 177 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے
ٹریفک جام میں پھنسنا دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن امریکا کی ایک کمپنی اس مسئلے کو حل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
ایلیف ایرونوٹکس نامی کمپنی ایسی برقی کار بنانے جا رہی جس کو سڑک پر عام گاڑیوں کی طرح چلانے کے ساتھ اڑایا بھی جا سکے گا۔
عام گاڑیوں کی طرح دکھنے والی اس برقی گاڑی کے بونیٹ اور بوٹ میں پنکھے لگے ہیں جو رش میں پھنسنے کی صورت میں ہوا میں اڑ کر گاڑی کو ٹریفک سے نکال سکیں گے۔
ہلکے وزن کی یہ دو سیٹر کار (جس کی پروڈکشن کا آغاز 2025 میں متوقع ہے) سڑک پر 40 سے 56 کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ فضاء میں 177 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو جِم دُخوفنی کا کہنا تھا کہ وہ سائنس فکشن کو حقیقت کا روپ دینا چاہتے تھے اور ایسی گاڑی بنانا چاہتے تھے جس کو باآسانی خریدا جا سکے۔
گاڑی کا 17 فٹ لمبا اور 7 فٹ چوڑا کاربن فائبر فریم اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ کسی بھی پارکنگ یا گیراج میں فٹ ہو سکتا ہے۔
سڑک پر چلنے کے لیے گاڑی چاروں پہیوں میں نصب چھوٹے چھوٹے انجن کا استعمال کرتی ہے اور بالکل عام برقی گاڑی کی طرح چلتی ہے۔
اس طرح سے گاڑی کے آگے اور پیچھے آٹھ پنکھوں (پروپیلرز) کی جگہ بچ جاتی ہے۔ یہ پنکھے آزادانہ طور پر مختلف رفتار سے چلتے ہیں جس کی وجہ سے گاڑی کو کسی بھی سمت میں اڑایا جا سکتا ہے۔
ماڈل اے کی پری آرڈر پر فی الحال 2 لاکھ 35 ہزار ڈالرز قیمت رکھی گئی ہے۔