خسارے میں ڈوبے اداروں کی نجکاری اور اضافی ادارے ختم کیے جائیں وزیراعظم
وزیراعظم کی توانائی اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی صورت حال کی بحالی کیلیے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کرنے، آئی ایم ایف سے مذاکرات اور خسارے میں ڈوبے سرکاری اداروں کی نجکاری کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کا حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد جس میں سیکریٹری خزانہ نے ملکی معاشی صورت حال کے حوالے سے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔
شہباز شریف نے معاشی صورت حال کی بحالی کیلیے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے اور یہی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہماری حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری برادری کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ آپ کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 65 ارب روپوں کے ٹیکس ریفنڈز کلئیر کر دیئے۔ شہباز شریف نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے حوالے سے آئی ایم ایف سے بات چیت کو فوری طور پر آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کاہ کہ ایسے ٹیکس دہندگان جو ملکی برآمدات میں اضافے اور ملکی معیشت میں ویلیو ایڈیشن کے لئے کام کر رہے ہیں وہ ہمارے سروں کا تاج ہیں اور ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اچھے ٹیکس پئیرز کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں شفافیت لانے کے لئے آٹومیشن نا گزیر ہے، ایف بی آر اور دیگر اداروں کی آٹومیشن پر فی الفور کام شروع کیا جائے۔ شہباز شریف نے ہدایت کی کہ خسارے کا شکار حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے تاکہ یہ ادارے ملکی معیشت پر مزید بوجھ نہ بنیں۔
وزیراعظم نے حکومتی بورڈز کے ممبران کی مراعات میں کمی کے لئے واضح حکمت عملی ترتیب دینے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے جبکہ توانائی اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت جس سے لائن لاسز کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام بینکس اور مالیاتی ادارے درمیانے اور چھوٹے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لئے حکمت عملی تیار کریں تاکہ ملک کے نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے، حکومتی حجم کم کیا جائے گا؛ ایسے ادارے جن کی ضرورت نہیں انہیں یا تو ضم کر دیا جائے یا پھر بند کر دیا جائے اور اس حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل ملک میں معاشی استحکام کے حوالے سے ایک انتہائی اہم قدم ہے جس کو مزید مستحکم کیا جائے گا جبکہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ، سرمایہ کاروں اور نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔