پیٹ کے بیکٹیریا اورآنکھوں کی بینائی کے خاتمے کے درمیان تعلق کا انکشاف
جینیاتی تغیر جسم کے مدافعتی نظام کو سست کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے نقصان دہ بیکٹیریا بینائی کے خاتمے کا سبب بنتے ہیں
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کچھ جینیاتی بیماریوں میں بینائی کا کھو جانا ممکنہ طور پر پیٹ کے بیکٹیریا کے سبب ہوسکتا ہے اور اس مسئلے کا اینٹی بائیوٹک ادویات کی مدد سے علاج کیا جا سکتا ہے۔
چوہوں پر کی جانے والی ایک تحقیق میں پیٹ کے بیکٹیریا آنکھ کے اس متاثرہ حصے میں پائے گئے جس میں مخصوص جینیاتی تغیر کے سبب بینائی ختم ہوگئی تھی۔
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ جینیاتی تغیر ممکنہ طور پر جسم کے مدافعتی نظام کو سست کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے نقصان دہ بیکٹیریا آنکھوں تک پہنچ کر بینائی کے خاتمے کا سبب بنتے ہیں۔
پیٹ میں کھربوں کی تعداد میں بیکٹیریا ہوتے ہیں، جن میں سے متعدد صحت مند ہاضمے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ تاہم، یہ ممکنہ طور پر نقصان دہ بھی ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر رچرڈ لی کا کہنا تھا کہ تحقیق میں پیٹ اور آنکھ کے درمیان غیر متوقع تعلق سامنے آیا جو بعض مریضوں بینائی کے خاتمے کا ممکنہ سبب ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان نتائج کا سی آر بی 1 سے متعلقہ آنکھ کی بیماریوں کے علاج میں بڑی تبدیلیاں لانے میں اہم کردار ہو سکتا ہے۔
پروفیسر رچرڈ لی نے کہا کہ محققین اس تحقیق کو مطبی آزمائشوں میں جاری رکھنے کے لیے پُر امید ہیں تاکہ اس بات کی تصدیق کی جاسکے کہ کیا واقعی یہ لوگوں میں اندھے پن کا سبب بن رہا ہے اور آیا ان بیکٹیریا کو نشانہ بنانے والے علاج بینائی کو جانے سے روک سکتے ہیں یا نہیں۔