- فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک کیلیے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی
- پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ
- برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان
- وزیراعظم شہباز شریف جمعرات کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
- گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 6 دانش اسکولوں کے قیام کی منظوری
- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیپ کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
- سعودی عرب نے طیاروں کی خریداری کا سب سے بڑا معاہدہ کرلیا
- اسیر پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
- ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں
- جڑانوالہ؛ وزیراعلیٰ کا مدرسے کے طالبعلم پر قاری کے تشدد کا نوٹس، رپورٹ طلب
پختونخوا؛ قومی اسمبلی کے ایک، صوبائی کے 5 حلقوں کے انتخابی نتائج چیلنج
پشاور: پختونخوا میں قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلی کے 5 حلقوں کے انتخابی ن تائج چیلنج کردیے گئے۔
الیکشن ٹریبونل میں جن حلقوں کے امیدواروں کی جانب سے انتخابی نتائج چیلنج کیے گئے ہیں ان میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 28، صوبائی اسمبلی کا حلقہ پی کے 74، پی کے 75، پی کے 78، پی کے 101 اور پی کے 102 شامل ہیں۔
انتخابات کے نتائج چیلنج کرنے کے دائر پٹیشن میں الیکشن کمیشن، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، ریٹرننگ آفیسر اور کامیاب امیدواروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فارم 45 میں ڈی آر اوز اور آر اوز نے تبدیلی کی اور نتائج تبدیل کیے۔ درخواست گزار فارم 45 میں کامیاب ہوئے جب کہ فارم 47 مخالف امیدوار کو کامیاب قرار دیا ہے۔
الیکشن ٹریبونل سے استدعا کی گئی ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج مرتب کیے جائیں۔ بیلٹ پیپرز جن بیگز میں پڑے ہیں، ان کو بہ حفاظت لایا جائے۔ ووٹوں کی تصدیق کرکے نتائج مرتب کیے جائیں۔
درخواست گزاروں ے مطابق الیکشن کمیشن میں بھی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دائر کی ہے لیکن ان کی درخواستوں کو بغیر کسی وجہ کے خارج کردیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی ذمے داری تھی کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بناتا۔
الیکشن ٹربیونل میں این اے 28 سے امیدوار ساجد نواز، پی کے 74 سے ارباب جاندان، پی کے 75 سے ملک شہاب نے درخواست دائر کی ہے۔ ان کے علاوہ پی کے 78 سے ارباب عاصم، پی کے 101 سے ملک عدنان اور پی کے 102 سے شاہ محمد نے الیکشن ٹربیونل میں درخواست کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔