ایران نے اسرائیل سے وابستہ تجارتی بحری جہاز قبضے میں لے لیا
تجارتی بحری جہاز متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ سے بھارت کی طرف روانہ ہوا تھا
ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز پر اسرائیل سے تعلق رکھنے والے تجارتی بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شام میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی مسلح افواج نے آبنائے ہرمز کے قریب اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک تجارتی بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
پرتگالی پرچم والا ایم ایس سی ایریز نامی تجارتی بحری جہاز متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ سے بھارت کی طرف روانہ ہوا تھا، جہاز میں عملے کے 25 افراد موجود ہیں جن میں سے 17 بھارتی شہری بتائے جارہے ہیں۔
اس جہاز کا تعلق لندن میں قائم زوڈیاک میری ٹائم سے ہے جو اسرائیلی ارب پتی ایال اوفر اور اس کے خاندان کے زیر انتظام زوڈیاک گروپ کا ایک حصہ ہے، سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی فوٹیج میں ایرانی فوجیوں کو ہیلی کاپٹر سے جہاز پر اترتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے بحری جہاز کو تحویل میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایک "ہیلی بورن آپریشن" کے ذریعے جہاز قبضے میں لیا گیا اور اب اس کا رخ ایران کے پانیوں کی طرف ہے۔
دوسری جانب ایران کی جانب سے جہاز کو قبضے میں لینے کے اعلان کے بعد اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو اس کے "نتائج" بھگتنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ آبنائے ہرمز خلیج کو بحر ہند سے جوڑتا ہے اور یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق یہاں سے ہر سال عالمی سطح پر تیل کی کھپت کا پانچواں حصہ گزرتا ہے۔