بھارت ارب پتی جوڑے نے تمام دولت عطیہ کرکے رہبانیت اختیار کرلی
اپنی بیٹی اور بیٹے کے اصرار پر بھویش اور ان کی اہلیہ نے عام زندگی ترک کر دینے کا مشکل فیصلہ کیا
بھارتی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والے ارب پتی بزنس مین اور اس کی بیوی نے ناقابل یقین قدم اٹھاتے ہوئے اپنی تمام دولت عطیہ کرکے رہبانیت اختیار کرلی۔
فی زمانہ ہر انسان اپنی اور اپنے اہل خانہ کے بہتر معیار زندگی اور روشن مستقبل کے لیے پیسہ کمانے میں لگا ہوا ہے، ایسے میں کسی ارب پتی کاروباری کا اپنی تمام دولت اور جائیداد عطیہ کرکے دنیا سے کنارہ کش ہو جانا ناقابل یقین بات معلوم ہوتی ہے مگر بھویش بھنڈاری اور ان کی اہلیہ نے یہ قدم اٹھاکر بہت سوں کو حیران کر دیا ہے۔
جین مت کے پیروکاراس جوڑے نے فروری میں اپنی تمام دولت، جس کی مالیت دو ارب روپے تھی، عطیہ کردی تھی اور ماہ رواں کے آخر میں وہ باضابطہ طور پر ایک تقریب میں اپنی پچھلی زندگی چھوڑ کر تارک الدنیا ہوجائیں گے۔
بھویش بھنڈاری کا تعلق گجرات کے شہر ہمت نگر سے ہے اور وہ کنسٹرکش کے شعبے سے وابستہ ہیں۔
ارب پتی کاروباری شخص اور ان کی اہلیہ کی زندگی میں اس انقلابی تبدیلی کا سبب ان کے نوجوان بیٹے اور بیٹی بنے ہیں۔ دو سال قبل اس جوڑے کی انیس سالہ بیٹی اور سولہ سالہ بیٹے نے رہبانیت اختیار کرلی تھی، اور انہی کے اصرار پر بھویش اور ان کی اہلیہ نے بھی عام زندگی ترک کردینے کا مشکل فیصلہ کیا۔
بھویش اور ان کی شریک حیات 22 اپریل کو باضابطہ طور پر رہبانیت اختیار کرلیں گے جس کے بعد وہ اپنے تمام رشتے داروں سے مکمل طور پر قطع تعلق کرلیں گے اور انہیں اپنے ساتھ کوئی بھی مادّی شے رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، اس کے بعد وہ تازندگی برہنہ پا رہیں گے اور ان کا گزارہ لوگوں کی دی ہوئی خیرات پر ہوگا۔
دیگر راہبوں کی طرح ان کے جسم پر صرف دو سفید کپڑے، ہاتھ میں کشکول اور ایک سفید جھاڑو ہوگا جسے وہ زمین پر بیٹھنے سے پہلے حشرات کو ہٹانے کے لیے استعمال کریں گے۔
اپنی امارت کے لیے گجرات میں مشہور بھنڈاری خاندان کے دنیا کو تیاگ دینے کے فیصلے پر بہت سے لوگ حیران ہیں، تاہم اپنی تمام دولت عطیہ کرکے رہبانیت اختیار کرنے والا یہ پہلا خاندان نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔