مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
2026 میں مصنوعی ذہانت کی صنعت میں بجلی کی کھپت 2023 کے مقابلے میں کم از کم 10 گُنا زیادہ متوقع ہے
فیول سیل ٹیکنالوجی کی کمپنی سیریز پاور کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر نے خبردار کیا ہے کہ اعلیٰ کارکردگی کے لیے مصنوعی ذہانت کے آلات کے بڑھتے استعمال کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کے خطرے کا امکان ہے۔
ایک پینل میں گفتگو کرتے ہوئے کیرولین ہارگروو کا کہنا تھا کہ اگر معمولی سے کام کے لیے بھی چیٹ جی پی ٹی استعمال کیا جا رہا ہے تو انہیں اس میں ہونے والی توانائی کی کھپت سے ڈر ہے۔
جنوری میں شائع ہونے والی انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک عام گوگل سرچ 0.3 واٹ آور بجلی استعمال کرتی ہے جبکہ چیٹ جی ٹی پی کے ایک سرچ میں 2.9 واٹ آور بجلی استعمال ہوتی ہے۔جب یہ ٹیکنالوجی روزانہ کی 9 ارب سرچز سے جڑے گی تو اس کے لیے سالانہ 10 ٹیرا واٹ آور اضافی بجلی درکار ہوگی۔
رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ 2026 میں مصنوعی ذہانت کی صنعت میں بجلی کی کھپت 2023 کے مقابلے میں کم از کم 10 گُنا زیادہ متوقع ہے۔
کیرولین ہارگروو کا کہنا تھا کہ اگر کھپت کو باقاعدگی سے نہیں دیکھا گیا تو اس کے برعکس اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
مارچ میں شائع ہونے والی کلائمٹ ایکشن اگینسٹ ڈِس انفارمیشن (سی اے اے ڈی) کولیشن کی ایک رپورٹ میں مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی بڑھتی طلب سمیت موسمیاتی بحران کا جائزہ لیا گیا۔