وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
تحقیق میں وزن کم کرنے والی ادویات اور خودکشی کے خیالات کے درمیان تعلقات کے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے ہیں
یورپی یونین کی ایجنسی برائے ادویات کو ایک تحقیق میں وزن کم کرنے والی ادویات اور خودکشی کے خیالات کے درمیان تعلقات کے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔
ریگولیٹر نے نو ماہ تک ذیا بیطس اور وزن کم کرنے والی ادویات کے متعلق تحقیقات کیں۔
دستیاب شواہد کا معائنہ کرنے کے بعد یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) کی فارماکو ویجیلینس رسک اسسمنٹ کمیٹی (جو ادویات کے نقصان کو دیکھتی ہے) کا کہنا تھا کہ پروڈکٹ کی معلومات میں کسی اپ ڈیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
تحقیق کے نتائج ای ایم اے کے دسمبر میں تحقیق کا دائرہ کار جی ایل پی-1 ریسیپٹر ایگنسٹ نامی وزن کم کرنے اور ذیا بیطس کی ادویات تک بڑھانے کے بعد آئے جس کا مقصد معاملے کی مزید تحقیق کے لیے دوا سازوں سے زیادہ ڈیٹا کا حصول تھا۔
محققین کی جانب سے یہ تجزیہ جولائی میں آئس لینڈ میں صحت کے نگراں ادارے کی جانب سے تین مریضوں کے کیسز کی نشان دہی کے بعد شروع ہوا تھا۔ ان مریضوں نے نووو نورڈسک کی دوا استعمال کی تھی جس کے بعد ان میں خود کشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات آنے لگ گئے تھے۔
اس معائنے میں ان ادویات کو دیکھا گیا جن میں یا تو سیمگلوٹائیڈ تھی یا لِراگلوٹائیڈ (دونوں مرکبات جی ایل پی-1 کو ہدف بناتے ہیں) تھی۔