خیبر پختونخوا میں سرکاری اسکولوں میں مفت کتب کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی۔ بچوں کے پاس کتابیں نہ ہونے کی وجہ سے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئیں ۔
خیبر پختون خوا حکومت ہر سال پرائمری سے ہائر سیکنڈری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو مفت کتابیں دیتی ہے۔ مفت کتب پر خیبر پختون خوا حکومت ہر سال 4 سے 5 ارب روپے ٹیکسٹ بک بورڈ کو ادا کرتی ہے اور پچھلے 10 برس میں صوبائی حکومت 5 ارب روپے تک بورڈ کو ادا کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت ٹیکسٹ بک بورڈ کے 20 ارب روپے کی مقروض ہے اور ادائیگی نہ ہونے پر پبلشرز نے کتابوں کی سپلائی روک دی ہے۔