پختونخوا میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے پشاور سمیت 15 اضلاع میں شدید موسمی صورتحال کی وجہ سے 30 ایریل تک ایمرجنسی نافذ کی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت کے ضلعی آفیسرز اور اسپتالوں کی انتظامیہ کو ڈیوٹی اسٹیشن چھوڑنے سے قبل پیشگی اجازت لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ دیگر محکموں کے بھی بعض اہلکاروں کو ڈیوٹی اسٹیشن نہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے جنوبی و شمالی اضلاع کے ساتھ ساتھ وسطی اضلاع میں بھی شدید موسمی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے، جس کی وجہ سے ضلعی صحت دفاتر اور اسپتال انتظامیہ کو تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام ڈی ایچ اوز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو اپنا ڈیوٹی اسٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈی جی ہیلتھ سے پیشگی منظوری لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق دیر اپر اور لوئر، سوات، چترال اپر اور لوئر، کوہستان اپر اور لوئر، کولئ پالس، مہمند، خیبر ، باجوڑ، پشاور، چارسدہ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں صحت کی ایمرجنسی خدمات بروقت فراہم کرنے کے لیے ان اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس اپنے ڈیوٹی اسٹیشنز پر موجود رہیں گے۔