ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ

یہ ویکیوم ہر سال 36 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کر سکتا ہے، کمپنی


ویب ڈیسک May 15, 2024

آئس لینڈ میں سائنس دانوں نے ایک عظیم جثہ ویکیوم بنایا ہے جس کا کام ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنا ہے۔

'میمتھ' نامی اس بڑے سے پلانٹ میں اسٹیل کے بڑے بڑے پنکھے استعمال کیے گئے ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرتے ہیں، گیس کو پانی میں تحلیل کرتے ہیں اور گہری زمین میں پمپ کر دیتے ہیں۔

پلانٹ تعمیر کرنے والی کمپنی کلائم ورکس کے مطابق اپنی بھرپور صلاحیت پر کام کرتے ہوئے یہ ویکیوم ہر سال 36 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کر سکتا ہے۔

اگرچہ کشید کی جانے والی یہ مقدار عالمی سطح پر ہونے والے اخراج کے مقابلے انتہائی معمولی ہے لیکن کمپنی کا خیال ہے کہ اس طرح کے پمپ موسمیاتی تغیر سے لڑنے کے لیے اہم ہیں۔

میمتھ کی تعمیر کا کام جون 2022 میں شروع ہوا تھا لیکن یہ پلانٹ کچھ روز قبل فعال ہوا ہے۔

اس پلانٹ میں 72 کنٹینر ہیں جو ہوا سے کاربن کشید کرتے ہیں، اگرچہ اس وقت صرف 12 کنٹینر نصب کیے گئے۔

یہ پلانٹ چلنے کے لیے قریب میں موجود جیو تھرمل پاور پلانٹ سے توانائی لیتا ہے، جس سے پنکھے چلتے ہیں اور ہوا کو کھینچ کر فلٹرز تک لے جاتے ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کر لیتا ہے۔

جب فلٹرز بھر جاتے ہیں تب ان کو بند کر دیا جاتا ہے اور ان کا اندرونی درجہ حرارت 100 ڈگری سیلسیئس تک بڑھ جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں