کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
اسلام ایئرپورٹ پر سینیٹر مصدق ملک اور لاہور میں وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے طلبا کا استقبال کیا
کرغزستان سے پاکستانی طلبا کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور دو پروازوں کے ذریعے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے۔
بشکیک میں مقامی افراد کی جانب سے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے طلبا و کمیونٹی کو نشانہ بنائے جانے کے بعد صورتحال کیشدہ ہے جس کے باعث پاکستانی طلبا اور ان کے والدین کی جانب سے بچوں کی باحفاظت وطن واپسی کا مطالبہ سامنے آنے پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے نوٹس لیا اور طلبا کے بحفاظت انخلا اور پاکستان واپسی کے احکامات جاری کیے۔
وزیراعظم کے احکامات کے بعد سے گزشتہ روز پہلی پرواز 140 طلبا کو لے کر لاہور ایئرپورٹ پہنچی تھی اور اتوار کے روز تین خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا تھا، جن میں سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل پر ,پرواز نمبر ka4575 شام 7.45 منت پر اتری جس کے ذریعے 171 طلباء و طالبات وطن واپس پہنچیں۔
سینیٹر مصدق ملک نے طلبا کا استقبال کیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایئرپورٹ پر خصوصی ڈیسک اور طلبا کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا تھا۔
طلبا ایئرپورٹ پہنچے تو انھیں لینے کے لیے والدین اور عزیز واقارب کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، وطن پہنچنے پر طلبا نے بشکیک میں مقامی افراد کی جانب سے ہاسٹلز اور رہاہش گاہوں پر حملوں بارے ہوئے بتاتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے کمروں کی لائٹیں بند کرکے گھنٹوں بیٹھےرہے مگر ایمبیسی میں کسی نے نمبر ہی نہیں اٹھائے، بمشکل یونیورسٹی انتظامیہ نے انتظام کرکے پرواز کا بندوبست کیا۔
طالب علموں نے مفت واپس لانے کے حکومتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر طالب علم 90 سے 92 ہزار روپے سفری اخراجات ادا کرکے آیا ہےحکومت کو چاہے ان کے لیے بھی کچھ اقدامات کرے۔
دریں اثنا بشکیک سے 175 طلبا کو لے کر دوسری پرواز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری جہاں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے وطن واپس آنے والے طلبا کا استقبال کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے واپس آنے والے طلبا سے ہاتھ ملایا اور انہیں وطن واپسی پر خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان کرغزستان کی حکومت سے رابطے میں ہے،اور کرغزستان میں ہمارے سفیربھی طلبا سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ایئر پورٹس پر طلبا کی واپسی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وطن واپس آنے والے طلبا کے لیے ٹرانسپورٹ اور کھانے کا انتظام کیا گیا ہے، طلبا کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور انہیں بحفاظت گھر پہنچایا جائے گا۔