سیاسی محاذ آرائی کے خواہشمندوں سے کوئی بات نہیں ہوسکتی وزیر اطلاعات

وفاق نے کبھی بھی کسی صوبے کے ساتھ ایسا رویہ نہیں رکھا جس سے کسی تعصب کا تاثر جاتا ہو


ویب ڈیسک May 24, 2024
(فوٹو: فائل)

وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ محاذ آرائی کی سیاست کرنے والے سیاسی بیان بازی کے ذریعے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ماحول انہوں نے پیدا کیا ہے اس میں ان سے کیا بات کی جا سکتی ہے؟

یہ بات انہوں نے وزیر تجارت جال کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور اکائیوں کو مل کر چلنا ہے، منفی پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان میں سرمایہ کاری ہو کر رہے گی، ملک کو تباہی و بربادی کی طرف لے کر جانے والے عناصر کی عزائم کامیاب نہیں ہوں گے، آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری پر بھرپور کام ہو رہا ہے، ایک سیاسی جماعت ملک کے روشن مستقبل کی راہ میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، ایس آئی ایف سی سنجیدہ فورم ہے، محاذ آرائی کی سیاست کرنے کی کوشش کرنے والے سیاسی بیان بازی کے ذریعے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاق تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے، سیاسی شعبدہ باز محاذ آرائی میں آگے نکل چکے ہیں، جو ماحول انہوں نے پیدا کیا ہے اس میں ان سے کیا بات کی جا سکتی ہے؟

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ وفاق نے کبھی بھی کسی صوبے کے ساتھ ایسا رویہ نہیں رکھا جس سے کسی تعصب کا تاثر جاتا ہو، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا تعصب پیدا کرنا چاہتے ہیں جس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

وزیراعظم کے دورے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کا متحدہ عرب امارات کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، موجودہ قیادت پر متحدہ عرب امارات کا اعتماد غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے، متحدہ عرب امارات نے 10 ارب ڈالر پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے مختص کیے ہیں اور یہ بات ہمارے مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے طرز عمل میں سنجیدگی کا پوری دنیا مشاہدہ کر رہی ہے، پاکستان کے پاس بے پناہ صلاحیتیں اور وسائل موجود ہیں، پاکستان کی ان صلاحیتوں کو دنیا جانتی اور مانتی ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ڈلیور کرنا جانتے ہیں، وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ہمیں امداد نہیں چاہیے بلکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں