مارگلہ ہلز پر لگی آگ پر مکمل طور قابو پالیا گیا

200 سے زائد فائر فائٹرز اور پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا


ویب ڈیسک May 28, 2024
گزشتہ روز بھی مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ بھڑک گئی تھی:فوٹو:فائل

مارگلہ ہلز پر لگی آگ پر مکمل طور قابو پالیا گیا، آرمی کے ہیلی کاپٹرز اور 200 سے زائد فائر فائٹرز نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا۔

کیپیٹل ڈیولمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے ) کے مطابق مارگلہ ہلز پر لگنے والی آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا ہے، آگ بجھانے کے عمل میں 200 سے زائد فائر فائٹرز نے حصہ لیا، جبکہ 6 ایوی ایشن اسکوارڈن اور پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے بھی آگ بجھانے ميں معاونت کی۔

وزیراعظم پاکستان اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر چیئرمین سی ڈی اے آگ بجھانے کے لیے جاری آپریشن کی نگرانی خود کی، جبکہ چئیر مین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد موقع پر موجود رہے۔

آگ بجھانے کے آپریشن میں خصوصی طور پر دو ہیلی کاپٹرز سمیت فائیر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی استعمال میں لائی گئیں جبکہ آگ بجھانے کے عمل میں راولپنڈی ریسکیو 1122 کی گاڑیوں اور عملے نے بھی حصہ لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مارگلہ کی پہاڑیوں پر کل تین مختلف مقامات پر آگ لگی تھی جسے بجھا دیا گیا تھا آج پھر آگ بھڑک اٹھی تھی جو کچھ ہی دیر میں بے قابو ہوگئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ اور سی ڈی انوائرمنٹ کا عملہ بھی طلب کرلیا گیا اور کئی گھنٹوں بعد آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق ٹریل تھری اور فائیو پر آگ پر قابو پانے کیلیے ہیلی کاپٹر مہیا کرادیے گئے تھے، اور 6 ایوی ایشن اسکوارڈن اور پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے آگ بجھانے کے عمل میں معاونت کی۔

آگ سید پور رینج ٹریل تھری پر لگی اور نور پور رینج ٹریل فائیو کی طرف پھیل گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی

 

وزیراعظم کا نوٹس

وزیراعظم نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر دوبارہ آگ لگنے کا نوٹس لیا اور متعلقہ اداروں کو جلد متحرک ہو کر آگ پر قابو پانے کیلیے کارروائیوں کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مزید پھیلنے سے پہلے آگ پر قابو پالیا جائے یقینی بنایا جائے کہ آگ سے کسی انسانی جان کو خطرہ نہ ہو۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں