- کولمبیا کا فلسطین میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان
- تربوز کو ٹیکہ لگانے کی بحث سے کاشتکار پریشان، ماہرین نے پروپیگنڈا قرار دیدیا
- امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ؛ نیتن یاہو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے
- کراچی؛ اپنے اغوا اور قتل کا جھوٹا ڈراما رچانے والا 24سالہ نوجوان زندہ بازیاب
- بھارتی ٹیم کوچنگ معمہ بن گئی! جے شاہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا
- بشکیک سے طلباء اپنی مرضی سے پاکستان آرہے ہیں، دفتر خارجہ
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، 76 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور
- امریکا سے تاریخی ہزیمت! شکیب الحسن بہانے تلاش کرنے لگے
- خفیہ تنظیم کے ٹاسک پر بیوی بچوں پر تشدد کرکے ویڈیو بنانے والا جنونی گرفتار
- مرکزی سیکریٹریٹ سیل کے دوران مزاحمت، پی ٹی آئی رہنما کیخلاف انسداد دہشتگردی مقدمہ درج
- خیبر پختونخوا حکومت آج 1754 ارب روپے کا بجٹ پیش کرے گی
- اپنے ہیروں کی قدر کیجیے
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطح کے معاہدے کیلیے اہم پیشرفت
- کراچی کیلیے بجلی 10.69 روپے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق انگلش کرکٹر نے ٹاپ فور ٹیموں میں پاکستان کو شامل نہ کیا
- سری لنکا میں قید 43 پاکستانی قیدیوں کی فوری واپسی پراتفاق
- لوئر دیر؛ 7 سالہ یتیم طالبہ جنسی زیادتی کے بعد قتل
- پونٹنگ، فلاور کے بعد جسٹن لینگر کا بھی بھارتی ٹیم کی کوچنگ سے انکار
- لاہور ایئرپورٹ سے بیرون ملک آئس اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 2ملزمان گرفتار
- واٹس ایپ کا بغیر پڑھے میسجز کے متعلق فیچر پر کام جاری
خواتین فٹبالرز نے مصنوعی گھاس پر ورلڈ کپ کے میچز کےانعقاد کو جنسی امتیاز قراد دے دیا
اوٹاوا: کینیڈا میں آئندہ سال کھیلا جانے والا ورلڈ کپ اپنے آغاز سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے اور کئی مشہور خواتین فٹبالرز نے ورلڈ کپ کے میچز کے لیے مصنوعی گراس کی پچز تیار کرنے کو جنسی امتیاز قراردیتے ہوئے سخت احتجاج کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
مایہ ناز اور مشہور خواتین فٹبالز کا کہنا ہے کہ مصنوعی گھاس پر کھیلنے سے زیادہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے اس لیے وہ اپنا مقدمہ انسانی حقوق کے ٹرائیبونل میں لے جارہی ہیں تاکہ فیفا اس فیصلے کو تبدیل کرے۔ فیفا نے 2015 میں کینیڈا کے شہر وینکور میں کھیلے جانے والے خواتین فٹبال ورلڈکپ کومصنوعی گھاس پر منعقد کرانے کی منظوری دی ہے۔ فیفا کے جنرل سیکریٹری جیروم والک نے 24 ملکوں کے درمیان ہونے والے ڈراز کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ کسی بھی قسم کا جنسی امتیازنہیں برتا جا رہا ہے۔چونکہ مصنوی گھاس پر خواتین کے زخمی ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے پھر بھی وہ اس پر مزید بحث کے لیے تیار ہیں۔ انکاکہنا تھاکہ ورلڈ کپ سے قبل انڈر 17 اور انڈر 20 ورلڈ کپ کے مقابلے بھی مصنوعی گھاس کے تحت معنقد کیئے جا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ مردوں کے فٹبال کے تمام میچز قدرتی گھاس پر ہی کھیلے جاتے ہیں۔
دوسری جانب خواتین فٹبالرز کے وکیل کا کہنا ہے تنازع کے حل کے لیے فیفا کے سیکریٹری کو فوری طور پر اہم کھلاڑیوں کی ایک کانفرنس بلانی چاہئے تاکہ ورلڈ کپ اچھے ماحول میں کھیلا جاسکے۔ واضح رہے کہ خواتین ورلڈ کپ 6جون سے 6 جولائی کے دوران کینیڈا کے 6 شہروں میں کھیلا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔