سال 2016 میں کراچی کی عدالتوں نے 71 ہزار مقدمات نمٹائے

ارشد بیگ  اتوار 1 جنوری 2017
2017کے آغازمیں کراچی کی تمام ماتحت عدالتوں میں 2016 کے التوا کا شکار 57 ہزار 972 مقدمات چلائے جائیں گے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

2017کے آغازمیں کراچی کی تمام ماتحت عدالتوں میں 2016 کے التوا کا شکار 57 ہزار 972 مقدمات چلائے جائیں گے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: کراچی کے پانچوں اضلاع کی  ماتحت عدالتوں میں 2016میں 71ہزار823 مقدمات نمٹائے گئے، کرمنل مقدمات میں 6ہزار 475 مجرموں کو سزائیں سنائی گئیں جبکہ 8ہزار201ملزمان کوبری کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 2016میںکراچی کے تمام ماتحت عدالتوں نے 2016 میں 71 ہزار823 مقدمات  نمٹائے، کرمنل مقدمات میں 6 ہزار 475 مجرموں کو سزائیں سنائی گئیں تھیں جبکہ 8 ہزار201 ملزمان کو بری کیا گیا جن میں سے 2 ہزار 216 ملزمان کومخالفین سے مصالحت ہونے پر بری کیا گیا، ضلع شرقی کی عدالتوں نے 21 18 سو 21 مجرموں کو سزائیں سنائیں 1946 ملزمان کو بری کیا۔

ضلع غربی کی عدالتوں نے 1354 مجرموں کو سزا دی  اور 2022ملزمان کو عدم ثبوت پربری کیا، ضلع شرقی کی عدالتوں نے سب سے زیادہ  2135 مجرموںکوسزا سنائی اور صرف 1229ملزمان کوعدم ثبوت پر بری کیا، ضلع وسطی کی عدالتوں نے 843مجرموں کو سزا سنائی اور1149ملزمان کو عدم ثبوت پر بری کیا، ضلع ملیر کی عدالتوں نے 1228 مجرموں کو سزا سنائی اور1549ملزمان کوعدم ثبوت پر بری کیا۔

2016 میں ضلع جنوبی کی عدالتوں میں 657 ملزمان، ضلع غربی کی عدالتوں میں553،ضلع شرقی کی عدالتوں میں 470 اور ضلع ملیرکی عدالتوں میں267ملزمان کومصالحت پر بری اورمقدمات ختم کیے گئے،2016کے اختتام تک ضلع جنوبی کی عدالتوںمیں 14796اورضلع غربی کی عدالتوں میں 16994مقدمات نمٹائے گئے،ضلع شرقی کی عدالتوںمیںسب سے زیادہ 17864 مقدمات نمٹائے گئے،جس میں ضلع کورنگی کی عدالتوںکے مقدمات بھی شامل ہیں۔

ضلع کورنگی کی عدالتیں تاحال قائم نہیں کی گئیں اوراس ضلع کی عدالتوںکے مقدمات بھی ضلع شرقی کی عدالتیں نمٹارہی ہیں، ضلع وسطی کی عدالتوں نے 11510جبکہ ملیرکی عدالتوں نے 10459 مقدمات نمٹائے، 2017کے آغازمیں کراچی کی تمام ماتحت عدالتوں میں 2016 کے التوا کا شکار 57 ہزار 972 مقدمات چلائے جائیں گے جن میں سے ضلع جنوبی کی عدالت میں 15476، غربی 1526ضلع شرقی 19109 ضلع وسطی 19716 جبکہ ملیر کی عدالتوں میں 5795 مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔