- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ گلبرگ ٹاؤن منتقل
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کی نیوزی لینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
راحیل شریف مسلم عسکری اتحاد کے سربراہ کیسے بنے؟ چیئرمین سینیٹ کا وزیر دفاع سے سوال
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کی مسلم عسکری اتحاد کی کمان سنبھالنے پرحکومت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں رضاربانی نے وزیردفاع خواجہ آصف سے کہا کہ سابق آرمی چیف کی مسلم عسکری اتحاد کی کمان سنبھالنے کی اطلاعات ہیں، اس بارے میں وزیردفاع کے بیان کی ترجمان وزیراعظم ہاؤس نے نفی کی ہے، اس اہم تقرری کے تناظر میں کسی بھی رٹائرڈ افسر کی دوبارہ مدت ملازمت حاصل کرنے کے قواعدوضوابط سے ایوان کو آگاہ کیا جائے، بتایا جائے وہ مسلم عسکری اتحاد کے سربراہ کیسے بنے؟ اگر کوئی این او سی جاری کیا گیا ہے اورکس نے جاری کیا ہے اس سے بھی ایوان کو آگاہ کیا جائے، کیا اس معاملے پر وفاقی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا؟
چیئرمین سینیٹ نے وزیرقانون زاہد حامد کو ہدایت کی کہ مشیر خارجہ کوکہا جائے کہ وہ ایوان کو بتائیں کہ سابق آرمی چیف کی مسلم عسکری اتحاد کی کمان سنبھالنے کے خارجہ پالیسی اور اس معاملے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی اختیار کردہ پوزیشن پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیردفاع نے یقین دہانی کرائی کہ وہ کل بدھ کو ایوان میں اس معاملے کی تفصیلات پیش کردیں گے۔ اجلاس میں 10 سالہ بچی طیبہ پر تشدد کی گونج بھی سنی گئی اور ایوان میں معمول کی کارروائی روک کر بحث کی گئی۔
رضاربانی نے معاملہ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے سپرد کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات روز معاشرے کو جھنجھوڑ رہے ہیں، کہا گیا ریاست ہوگی ماں کے جیسی مگر لگ رہا ہے ریاست بچوں کے معاملے پر ڈائن جیسی ہوگئی ہے۔ مجھ سمیت سارے ارکان پارلیمنٹ بچوں پر تشدد نہ رکوانے کے مجرم ہیں، اس ایوان کے محافظ ہونے کی حیثیت سے بچوں کے ساتھ اس سلوک پر میرا سرشرم سے جھکا ہوا ہے، اگرچہ سپریم کورٹ نے اس واقعے کا نوٹس لیا ہے تاہم جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتی جس جج کے گھر یہ واقعہ ہوا اسے اورجس جج نے اس بچی کو مک مکا کرکے دوسروں کے حوالے کیا دونوں کو کم ازکم معطل ہونا چاہیے تاکہ آزادانہ تحقیقات ہو سکیں۔ رضاربانی نے پروفیسر سلمان حیدر سمیت جنوری میں 4 افراد کے لاپتہ ہونے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی آج (منگل کو) وزیرداخلہ یا وزیرمملکت داخلہ پالیسی بیان دیں۔ سینیٹرحافظ حمد اللہ نے کہا کہ بچی کے ساتھ ظلم قانون کے چوکیداروں، علمبرداروں اور محافظوں نے کیا ہے۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ ٹیسٹ کیس ہے جسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا سیاستدانوں کو کالا باغ ڈیم کے معاملے پر اتنا حساس نہیں ہونا چاہیے، پانی کے معاملے پرصوبوں کو بھی توجہ دینی چاہیے، ارسا کسی صوبے کے پانی کا حق نہیں مارتا، رواں سال کے اختتام پر پانی کے معاملے پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں چیئرمین رضاربانی نے شیخ آفتاب کو کرسی گھمانے اور خواجہ آصف کو گیلری میں جاکر مہمانوں سے بات کرنے سے روک دیا۔ ایوان میں سینیٹر یوسف بلوچ کی والدہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔