وہ چھوٹا سا علاقہ جہاں 800 زبانیں بولی جاتی ہیں

یہ علاقہ امریکی شہر نیویارک میں واقع ہے جہاں بولی جانے والی زبانیں دنیا کے کسی ملک میں ایک ساتھ نہیں بولی جاتیں


ویب ڈیسک February 15, 2021
یہ علاقہ امریکی شہر نیویارک میں واقع ہے جہاں بولی جانے والی زبانیں دنیا کے کسی ملک میں ایک ساتھ نہیں بولی جاتیں

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک اٹلس کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ زبانیں نیویارک سٹی کے علاقے کوینز میں بولی جاتی ہیں جن کی تعداد ایک دو درجن نہیں بلکہ تقریباً 800 ہے۔

ربیکا سولنٹ اور جوشوا جیلی شاپیرو کی شائع کردہ ''نان اسٹاپ میٹروپولس: اے نیویارک سٹی اٹلس'' میں منفرد انداز سے جائزہ لے کر بتایا گیا ہے کہ نیویارک سٹی میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف رنگ و نسل کے لوگ آباد ہیں اور یہ کہ وہاں کتنی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ اٹلس سے معلوم ہوتا ہے کہ نیویارک سٹی کے علاقے کوینز میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی تقریباً 800 ہے۔



لسانی نقطہ نگاہ سے نیویارک سٹی کا یہ اجمالی جائزہ مرتب کرنے کے لیے امریکا میں کام کرنے والی مختلف مقامی اور بین الاقوامی لسانی تنظیموں سے اعداد و شمار حاصل کیے گئے جنہیں مختلف علاقوں کے نقشوں پر ظاہر کیا گیا ہے جن میں سب سے زیادہ زبانیں کوینز کے نقشے پر ہیں۔

کوینز میں جو زبان جتنی زیادہ بولی جاتی ہے نقشے پر اسے اتنا ہی زیادہ بڑا اور نمایاں کرکے دکھایا گیا ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس نقشے پر نمایاں ترین زبانوں میں انگریزی اور چینی کے ساتھ اردو بھی موجود ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اردو بولنے اور سمجھنے والوں کی تعداد یہاں بھی کچھ کم نہیں۔



یونانی، فلپائنی، انڈونیشیائی، روسی اور جاپانی جیسی بڑی زبانوں کے علاوہ یہاں ایسی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں مثلاً چاواکانو، وارے وارے، مینانگوباؤ اور بخاریان وغیرہ۔

واضح رہے کہ نیویارک سٹی 5 بڑے علاقوں پر مشتمل ہے جن میں برونکس، مین ہٹن، بروکلن، اسٹیٹن آئی لینڈ اور کوینز شامل ہیں۔ 460 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلے ہوئے علاقے کوینز کی آبادی 23 لاکھ 40 ہزار نفوس پر مشتمل ہے لیکن حیرت انگیز طور پر یہ لسانیاتی تنوع کے اعتبار سے صرف امریکا ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سب سے بھرپور ہے۔ سولنٹ کے مطابق صرف کوینز میں جتنی زبانیں بولی جاتی ہیں اتنی دنیا کے کسی ملک میں ایک ساتھ نہیں بولی جاتیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں