گیس پانی اور بجلی کے معاملے پر وفاق اور صوبوں کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

علیم ملک  بدھ 10 مئ 2017
ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے اس لیے ہم دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں جائیں گے، وزیر اعلیٰ کے پی کے۔ فوٹو: فائل

ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے اس لیے ہم دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں جائیں گے، وزیر اعلیٰ کے پی کے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاق اور صوبوں کے درمیان نیپرا ایکٹ میں ترامیم، گیس، پانی و بجلی سے متعلق امور پر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے،خیبرپختونخوا نے تحفظات دور نہ ہونے پر دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں جانے کا اعلان کر دیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ وفاق کی گیس بند کرنے کے اعلان پر آج بھی قائم ہوں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر پانی و بجلی کی زیر صدارت نیپرا ایکٹ میں ترامیم، پانی و بجلی اور گیس کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات دورکرنے کے لیے اجلاس ہو ا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، چیف سیکریٹری پنجاب سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی، سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلی نے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کے رویے پر احتجاج کیا ، ان کاکہنا تھاکہ وفاقی وزیر نے انھیںغیر ضروری انتظار کروایا، اجلاس 2 بجے بلا کر ساڑھے 3 بجے شروع کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کے دوران سندھ اور خیبر پختونخوا نے اپنے اپنے تحفظات کا اظہار کیا،ذرائع کے مطابق سندھ نے نیپرا ایکٹ میں ترمیم گیس اور بجلی سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم نے اجلاس کے دوران اپنے موقف پیش کیے ہیں، سندھ میں کیپٹو پاور پلانٹس سے 100 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جن سے لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی کی جا سکتی ہے ، ان کاکہنا تھا کہ سندھ میں بگاس سے چلنے والے پاور پلانٹس کو جلد ٹیرف کی فراہمی کے حوالے سے وفاقی وزیر سے بات چیت کی ہے اور انھوں نے پاور پلانٹس کو جلد ٹیرف دینے کا یقین دلایا ہے ، مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ آئین کے تحت صوبوں کو اپنے پاور پلانٹس کا ٹیرف مقرر کرنے کا حق حاصل ہے، اجلاس کے دوران ٹیرف، ٹرانسمیشن کے معاملات کے حوالے سے تحفظات پیش کیے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ آئین کے آرٹیکل 157,158 کے تحت جو صوبہ گیس پیدا کرتا ہے پہلا حق اس کا ہوتا ہے، میں نے یہ بات سندھ اسمبلی کے فلور پر بھی کہی تھی اور آج بھی اس بات پر قائم ہوں، انھوںنے کہا کہ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم ارسا ایکٹ کے ذریعے کی جا رہی ہے، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادا ت کونسل کے فیصلے کی روشنی میں صوبوں کے اعتراضات کو دور کرنے کے پابند ہیں، ہماری مشترکہ کوشش ہے کہ مل کر ملک کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائیں، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، وزیر پانی و بجلی کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرنے سے انکار کرتے ہوئے روانہ ہوگئے، ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھاکہ آج ہونے والے اجلاس میں ہم نے اپنے تحفظات پیش کیے مگر ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے، اس لیے ہم دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں جائیں گے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔