اغوا میں ملوث نیول انٹیلی جنس اہلکار کیخلا ف مقدمہ درج

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 30 اگست 2013
 تحقیقات کررہے ہیں، کوئی اہلکار ملوث ہوا تو کارروائی کی جائیگی، آئی ایس پی آر   فوٹو: فائل

تحقیقات کررہے ہیں، کوئی اہلکار ملوث ہوا تو کارروائی کی جائیگی، آئی ایس پی آر فوٹو: فائل

کراچی:  بوٹ بیسن پولیس نے فشری کے تاجر کو اغوا کے بعد تاوان وصول کرنے کے لیے آنے والے نیول انٹیلی جنس کے اہلکار کیخلاف بوٹ بیس تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ پاکستان نیوی کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

اگر کوئی اہلکار غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ملزمان نے مغوی تاجر کی رہائی کے لیے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا جس کی پہلی قسط 20 لاکھ روپے وصول کرنے کے لیے موٹر سائیکل پر آنے والا اہلکار پکڑا گیا تھا، زخمی کو طبی امداد کے لیے نجی اسپتال لیجایا گیا جبکہ بوٹ بیسن پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق چند روز قبل بوٹ بیسن کے علاقے سے نامعلوم ملزمان نے فشری کے تاجر جاوید کو اغوا کرنے کے بعد اہلخانہ سے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا جس پر تاجر کے اہلخانہ نے فوری طور پر اغوا کی رپورٹ پولیس اور سی پی ایل سی میں درج کرا دی ، بعدازاں ملزمان مغوی کے اہلخانہ سے ابتدائی طور پر 20 لاکھ روپے تاوان کی پہلی قسط لینے پر راضی ہوگئے۔

جبکہ انھوں نے مغوی کے اہلخانہ سے تاکید کی تھی کہ وہ پیسے دینے آنے کے لیے صرف یلوکیب میں بیٹھ کر آئیں ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل 27 اگست کی رات کو مغوی کا بیٹا 20 لاکھ روپے لے کر آیا جس کے ہمراہ پولیس اہلکار ٹیکسی میں سوار ہوگئے اور ملزمان کی جانب سے بتائے ہوئے مقام پر پہنچ گئے۔

جہاں کچھ دیر کے بعد موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص آیا جو ٹیکسی کے تعاقب میں چلتا رہا ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار کو غیر معمولی نقل و حرکت کا شبہ ہوا اور وہ جیسے ہی فرار ہونے لگا پولیس کی فائرنگ سے ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوگیا جس کے قبضے سے بھاری مالیت کا پستول بھی ملا ، پولیس کے تمام آپریشن کی نگرانی ایس ایس پی ساؤتھ ناصر آفتاب اور سی پی ایل سی کے چیف احمد چنائے کر رہے تھے جبکہ زخمی ملزم کو فوری طبی امداد کے لیے شیریں جناح کالونی میں واقع نجی اسپتال لیجایا گیا۔

جہاں تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ زخمی ہونے والا شخص جس کا نام دل پذیر ہے نیول انٹیلینجنس کا اہلکار ہے جس نے تفتیش میں بتایا کہ اغوا کی واردات میں اس کے دیگر ساتھی بھی ملوث ہیں جو کہ مقابلے کے وقت وہیں پر موجود تھے ، اس اعصاب شکن انکشاف کے بعد ایس ایس پی ساؤتھ ناصر آفتاب اور سی پی ایل سی کے چیف احمد چنائے نے اعلیٰ پولیس افسران اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے اعلیٰ حکام کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا ، اور بعدازاں فشری کے مغوی کو تاجر کو بازیاب کرا لیا جو کہ انھوں نے سی ایم ہاؤس کے قریب واقع ایک مقام پر موجود تھا۔

بوٹ بیسن پولیس نے مذکورہ پولیس مقابلے کا مقدمہ درج کرلیا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی شخص کے ہمراہ ایک اشفاق نامی شخص کو بھی حراست میں لیا ہے جس کی تصدیق سی پی ایل سی کے ذرائع نے کی ہے۔ دریں اثنا ڈی جی پبلک ریلیشن (نیوی) کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی مقامی پولیس سے مل کر تحقیقات کی جارہی ہے اور اگر کوئی اہلکار خلاف قانون سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف انصباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیول انٹیلی جنس اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔