نئے سال کے پہلے ہی دن کوئٹہ میں زائرین کی بس کے قریب بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ویب ڈیسک  بدھ 1 جنوری 2014
دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ساتھ مجلس وحد المسلمین نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔  فوٹو: آئی این پی

دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ساتھ مجلس وحد المسلمین نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: آئی این پی

کوئٹہ: قمبرانی روڈ کے قریب اختر آباد میں زائرین کی بس کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور بس اسکواڈ کے اہلکار، خواتین اور بچوں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایران سے کوئٹہ آنے والی زائرین کی بس کے قریب ہونے والا دھماکا انتہائی زوردار تھا جس کی آواز دور دور سنائی دی اور بس میں آگ لگ گئی تاہم فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا، دھماکے کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری رہا، دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ریسکیو ٹیموں نے لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس اور سی ایم ایچ اسپتال منتقل کردیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بس میں 40 سے 45 افراد سوار تھے جنہیں خصوصی سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی تھی جبکہ جائے وقوعہ پر اندھیرا ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عبد الرحیم کے مطابق دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں نصب کیا گیا تھا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا، حملہ آور گاڑی میں سوار تھا جس نے اپنی گاڑی زائرین کی بس سے ٹکرادی جبکہ دھماکے میں 80 سے 100 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسان دشمنی قرار دیا ہے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، تحفظ عزاداری کونسل اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مجلس وحد المسلمین نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔