- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
پاکستان کے میر ظفر علی نے ’’اسپیشل ویژول ایفیکٹس‘‘ میں تیسری بار آسکر ایوارڈ جیت لیا
نیویارک: اداکاری کی دنیا کے اس سب سے بڑے ’’آسکر‘‘ ایوارڈز کو حاصل کرنے والی پاکستانی ہدایتکارہ شرمین عبید چنائے کو آج پاکستان کا ہر فنکار جانتا ہے لیکن ملک کا ایک سپوت ایسا بھی ہے جو یہ اعزاز 3 مرتبہ حاصل کرچکا ہے لیکن وطن عزیز میں ایسے بہت کم لوگ ہیں جو انہیں جانتے ہیں اور وہ ہیں ویژول ایفیکٹ ٹیکنالوجی کے ماہر میر ظفر علی۔
گزشتہ برس دنیا بھر میں ریلیز ہونے والی ہالی ووڈ کی انیمیٹڈ فلم ’’فروزن‘‘ نے اپنی کہانی اور اسپیشل ویژول کے باعث باکس آفس اور ناظرین کے دلوں میں خوب جگہ بنائی، یہ فلم باکس آفس پر اپنی آمدنی کے علاوہ کئی شعبوں میں میں ریکارڈ بناچکی ہے۔ خاص طور پر فلم کے کردار شہزادی ایلسا کے برفانی محل کو فلم کے ناظرین اور مبصرین نے خوب سراہا۔ کمپیوٹر ایفیکٹس کی مدد سے اس محل کو حقیقت کا رنگ دینے والے کو آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ قارئین شائد یہ سمجھیں کہ اس میں کیا خاص بات ہے ہر سال کسی نی کسی فلم کو یہ ایوراڈ ملتا ہے تو جناب خاص بات یہ ہے کہ اس فلم کے اسپیشل ویژول ایفیکٹس پاکستانی ماہر میر ظفر علی کی تخلیق تھے اور انہوں نے اس شعبے میں آسکر ایوارڈ پہلی بار نہیں لیا بلکہ تیسری بار حاصل کیا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے میر ظفر علی نے اپنی ابتدائی تعلیم روشنیوں کے شہر میں ہی حاصل کی ، اسی شہر میں انہوں نے سافت ویئر انجینئیرنگ کی ڈگری حاصل کی جس کے بعد انہوں نے امریکی ریاست جارجیا کے ساوانا کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن سے ویژول ایفیکٹس کی تعلیم مکمل کی۔ اپنے کام کی بدولت انہوں نے پہلا آسکر ایوارڈ 2008 میں فلم “دی گولڈن کمپاس” اور دوسرا “لائف آف پائی” میں ویژول ایفیکٹس کے شعبے میں حاصل کیا تھا۔ صرف ان تین فلموں میں ہی نہیں بلکہ وہ ’’دی دے آفٹر ٹومورو‘‘، ’’اسپائڈر مین 3‘‘، ’’گھوسٹ رائڈر‘‘ اور ’’ایکس مین‘‘ جیسی شہرہ آفاق فلموں میں بھی اپنے کمالات دکھا چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔