نئی دلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتارکرکے جیل منتقل کردیا گیا

ویب ڈیسک  بدھ 21 مئ 2014
عدالت نے ملزم کو شخصی ضمانت یا زر ضمانت کی پیشکش کی جسے اروند کیجروال نے ٹھکرا دیا۔  فوٹو؛فائل

عدالت نے ملزم کو شخصی ضمانت یا زر ضمانت کی پیشکش کی جسے اروند کیجروال نے ٹھکرا دیا۔ فوٹو؛فائل

نئی دہلی: عام انتخابات میں ملک بھر سے کامیابی حاصل کرنے والی ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دلی کے سابق وزیراعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال پر بی جے پی کے رہنما نتن گھٹکاری نے ہتک عزت کا مقدمہ قائم کیا جس پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے انہیں شخصی ضمانت یا زر ضمانت کی پیشکش کی تاہم انہوں نے عدالتی پیشکش کو مسترد کردیا، عدالت نے سابق وزیراعلیٰ دلی کو جوڈیشل ریمانڈ پر تیاڑ جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 مئی تک ملتوی کردی۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں قرار دیا کہ ملزم کو مقدمے میں شخصی ضمانت حاصل کرنے کا اختیار حاصل تھا جسے استعمال نہیں کیا گیا جس پر عدالت ملزم کو جیل بھیجنے کا اختیار رکھتی ہے جبکہ پولیس نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے اروند کیجروال کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرتے ہوئے تیاڑ جیل منتقل کردیا۔

واضح رہے کہ بے جی پی رہنما نتن گھٹکاری کی جانب سے اروند کیجروال پر قائم مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے ہتک آمیز الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بھارت کا سب سے بڑا کرپٹ سیاستدان قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔