وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا سانحہ لاہور پر وزیرقانون رانا ثنااللہ کو ہٹانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 20 جون 2014
تحقیقات کیلئے قائم عدالتی کمیشن پر اگرکسی کو اعتماد نہیں تو وہ سپریم کورٹ جاسکتا ہے۔شہبازشریف،فوٹو:فائل

تحقیقات کیلئے قائم عدالتی کمیشن پر اگرکسی کو اعتماد نہیں تو وہ سپریم کورٹ جاسکتا ہے۔شہبازشریف،فوٹو:فائل

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ سانحہ لاہور پر وزیر قانون رانا ثنااللہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تاکہ انصاف کے حصول پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے جبکہ سانحہ کی تحقیقات کیلئے قائم عدالتی کمیشن پر اگرکسی کو اعتماد نہیں تو وہ سپریم کورٹ جاسکتا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ لاہور واقعے میں مرنے والے بھی کسی کے بیٹے اور بیٹیاں تھیں،ان کے غم میں برابر کا شریک ہوں اور واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ لاہور جیسے کڑے وقت پر مشکل فیصلے کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثنااللہ سمیت پرنسل سیکریٹری کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا تاکہ انصاف کے حصول پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کا نام ہے، سانحہ میں جاں بحق افراد میرے خاندان کی طرح ہیں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ اس وقت تک چین سے نہیں  بیٹھوں گا جب تک انہیں انصاف نہ دلا دوں چاہے اس کے لئے کوئی بھی قربانی دینا پڑے اس سے دریغ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے میں فائرنگ کرنےوالوں کی گرفتاری کا حکم دےدیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بھی کام کررہا ہے جس سے جلد حقائق سامنے آجائیں گے اگر کسی کو عدالتی کمیشن پر اعتماد نہیں تووہ سپریم کورٹ جاسکتا ہےاور اگر سپریم کورٹ بھی اس پر ایکشن لینا چاہتی ہے تو اسے خوش آمدید کہوں گا، میں نے سیلاب اور ڈینگی میں دیوانہ وار کام کیا،انصاف کا علم بلند کرنے کے لئے اپنے داماد کو ہتھکڑیاں لگا کر جیل بھجوایا اور اب مجھ پر الزام لگایا جارہا ہے کہ یہ کام میں نےکرایا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ طاہر القادری کے بیٹے کے خلاف مقدمہ میں نے ختم کرایا،سی سی پی او ،ڈی آئی جی اور ایس پی ماڈل ٹاؤن کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا تاکہ تحقیقات شفاف ہوں جبکہ آئی جی کو بھی ہدایت دی کہ گولیاں چلانے والوں کی گرفتاری میں دباؤ قبول نہ کریں، سانحہ 12 مئی کو کراچی میں 42 لاشیں گریں اس وقت استعفے کا مطالبہ کرنے والے کہاں تھے،طاہرالقادری پاکستان ضرور آئیں کیوں کہ یہ ان کا ملک ہے تاہم امن وامان برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔  انہوں نے کہا کہ ایک سال میں وفاقی حکومت،وزیراعظم اور مجھ پر کرپشن کا داغ ہے تو ثابت کیا جائے،یورپ میں بیٹھ کر ٹھنڈی ہواؤں کے مزے لینےوالے غریبوں کی مشکلات کا اندازہ نہیں کرسکتے،5سال جو ملک کے ساتھ کیا گیا اس کا کسی نے نوٹس نہیں لیا،

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ میں سیاسی باتیں کسی اور دن کروں گا جس میں سب کے پول کھول کر رکھ دوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔