اسلام آباد کے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج نے سنبھال لی

ویب ڈیسک  بدھ 20 اگست 2014
تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں سرینا چوک سے روانہ ہوا ،فوٹو:ایکسپریس نیوز

تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں سرینا چوک سے روانہ ہوا ،فوٹو:ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مارچ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے.

پاکستانی عوامی تحریک کے کارکنان کی بڑی تعداد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں خیابان سہروردی سے روانہ ہوئے اور شاہراہ اتاترک سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف بڑھے، اس دوران انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون کی سکیورٹی کے لیے رکھے گئے کنٹینروں کو کرینوں کے ذریعے ہٹایا گیا، عوامی تحریک کے مارچ میں مردوں کے ساتھ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہیں، مارچ کے حصار میں خواتین کو سب سے آگے رکھا گیا تھا جبکہ عوامی تحریک کے کارکنان راستے  میں آنے والی رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے آگے بڑھتے رہے۔

تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں سرینا چوک سے روانہ ہوا تو اس موقع پر کارکنان کی بڑی تعداد پارٹی تحریک کا پرچم تھامے پارٹی ترانوں پر رقص بھی کرتی رہی، مارچ کے شرکا میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے جو مارچ میں آگے آگے چلتی رہی جبکہ تحریک انصاف کے کارکنان راستے میں آنے والی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے پر امن طریقے سے آگے بڑھے جبکہ عمران خان مارچ کے دوران کارکنان کا جوش بڑھانے کے لیے ان کو آگے بڑھنے کی ہدایت بھی کرتے رہے۔

دوسری جانب حکومت نے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے کردی ہے جبکہ مارچ کے شرکا کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے بعد پولیس رینجرز اور ایف سی نے پوزیشنیں سنبھال لیں جبکہ رینجرز کی بہت بڑی تعداد وزیراعظم ہاؤس،الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے اطراف موجود ہے ، پاک فوج نے بھی شاہراہ دستور سمیت حساس علاقے میں گشت بھی شروع کردیا ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے ایک بار پھر دارالحکومت آنے والے داخلی راستوں کو سیل کردیا ہے،فیض آباد سے اسلام آباد آنے والے راستوں کو سیل کرکے ان پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے راستے سیل کرنے کا فیصلہ مزید افراد کے مارچ میں شرکت روکنے کے پیش نظر کیا گیا ہے جبکہ ادھر انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پمز اور پولی کلینک اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جس کے تحت ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں ڈیوٹی پر بلا لیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔