تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کر دیئے

ویب ڈیسک  جمعرات 21 اگست 2014
اگر حکومت کریک ڈاؤن بند کردے اور ہمارے کارکنوں کو آنے دے تو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں، شاہ محمود قریشی۔ فوٹو: فائل

اگر حکومت کریک ڈاؤن بند کردے اور ہمارے کارکنوں کو آنے دے تو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں، شاہ محمود قریشی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر  شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمارے خلاف جارحانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے ایسے ماحول میں مذاکرات کرنا بے سود ہے۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ایک بار  پھر اسلام آباد کو کنٹینرز لگا کر  سیل کیا جا رہا ہے، ہمارے خلاف جارحانہ کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے اور ہمارے کارکنوں کو اسلام آباد آنے سے روکا جا رہا ہے، ایسی صورت حال میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا بے سود ہے اس لئے ہم نے مذاکرات کا جو سلسلہ شروع کیا تھا اسے معطل کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انھوں نے حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے درخواست کی ہے کہ تمام راستے کھولے جائیں اور ہمارے کارکنوں کو  آنے کی اجازت دی جائے تو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ کو  ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ کسی دوسرے فرد کو  اضافی ذمہ داریاں دی جائیں گی تا کہ ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا سکے۔ آفتاب چیمہ نے پہلے بھی ہمارے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے انکار کر دیا تھا کیونکہ انھیں اندازہ تھا کہ اگر تحریک انصاف کے کارکنوں پر  لاٹھی جارچ کیا گیا تو حالات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز میرے گھر پر حملہ کروایا گیا اور اس کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جا رہی، یہ کیسے حکمران ہیں کہ ایک طرف تو مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب ہمارے گھروں پر حملے کرتے ہیں اور ہمارے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔