سیاسی معاملات میں مداخلت عدلیہ کیلئے نقصان دہ ہے، طاہرالقادری کا عدالت میں جواب

ویب ڈیسک  جمعـء 22 اگست 2014
احتجاج سیاسی معاملہ ہے حکومت نے ذمہ داری نبھانے کے بجائے معاملہ عدالتی کندھو ں پر ڈال دیا، طاہرالقادری کا جواب    فوٹو: فائل

احتجاج سیاسی معاملہ ہے حکومت نے ذمہ داری نبھانے کے بجائے معاملہ عدالتی کندھو ں پر ڈال دیا، طاہرالقادری کا جواب فوٹو: فائل

اسلام آباد: ممکنہ ماورائے آئین اقدام کیس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ  طاہر القادری نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ سیاسی معاملات میں مداخلت عدلیہ کے لئے نقصان دہ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہونے والے ممکنہ ماورائے آئین اقدام کی سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکیل نے طاہر القادری کی جانب سے پیش ہوئے اور کہا کہ مظاہرے اور دھرنے جمہوریت کو استحکام دیتے ہیں پٹڑی سے نہیں اتارتے، غریب آدمی  آرٹیکل 16 کے تحت ہی اپنی آواز بلند کرتا ہے، ہم احتجاج کا وہی حق استعمال کر رہے ہیں جو وکلاء نے 2009 میں ججز کو بحال کرانے کے لئے استعمال کیا تھا۔ جواب میں کہا گیا کہ عوامی تحریک نے مسلم لیگ (ن) کی طرح عدلیہ پر حملہ نہیں کیا، لوگوں کی نقل و حرکت میں حکومت رکاوٹ بن رہی ہے۔

طاہر القادری کا اپنے تحریری جواب میں مزید کہنا تھا کہ  دھرنے اور احتجاج سیاسی معاملہ ہے عدالتی نہیں، حکومت نے ذمہ داری نبھانے کے بجائے معاملہ عدالتی کندھو ں پر  ڈال دیا ہے، سیاسی معاملات میں مداخلت عدلیہ کے لئے نقصان دہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔