ایچ ای سی نے جامعات کو این ٹی ایس ٹیسٹ کی 30 ستمبر تک اجازت دیدی

صفدر رضوی  پير 25 اگست 2014
رعایت انٹرا کورٹ اپیل پر دی گئی، ایچ ای سی کا جامعات کو خط ارسال، میڈیکل جامعات این ٹی ایس کے تحت داخلہ ٹیسٹ نہیں کراسکیں گی۔ فوٹو: فائل

رعایت انٹرا کورٹ اپیل پر دی گئی، ایچ ای سی کا جامعات کو خط ارسال، میڈیکل جامعات این ٹی ایس کے تحت داخلہ ٹیسٹ نہیں کراسکیں گی۔ فوٹو: فائل

کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے سندھ سمیت ملک بھرکی نجی اور سرکاری جامعات کو این ٹی ایس کے تحت 30 ستمبر تک انٹری اور داخلہ ٹیسٹ کرانے کی اجازت دیدی ہے۔

سرکاری ونجی جامعات اور اسناد تفویض کرنے والے ادارے 30 ستمبر تک این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ کرانے کے مجاز ہیں، 30 ستمبرکے بعد انٹری اور داخلہ ٹیسٹ این ٹی ایس کے تحت نہیں کروایا جائے گا، مذکورہ رعایت لاہورہائی کورٹ کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل کے بعد دی گئی ہے۔

مذکورہ فیصلے کے بعد ایچ ای سی سے مصدقہ (ایکریڈیشن) رکھنے والی سندھ کی میڈیکل جامعات ایم بی بی ایس کے داخلوں کے لیے این ٹی ایس کے تحت داخلہ ٹیسٹ کرانے کی مجاز نہیں ہوں گی، کیونکہ محکمہ صحت نے سندھ کی سرکاری میڈیکل جامعات میں ایم بی بی ایس کے داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں شیڈول کررکھا ہے جبکہ ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کو 30ستمبرتک این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس حوالے سے ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر منصور اکبرخان کی جانب سے ملک بھرکی سرکاری ونجی جامعات اوراسنادتفویض کرنے والے اداروں کوایک خط 19 اگست کوجاری کیا گیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے پر طلبا کے مفاد میں نظرثانی کی درخواست انٹراکورٹ اپیل کے تحت کی گئی تھی جس میں عدالت کی جانب سے ایچ ای سی کو این ٹی ایس کے ساتھ 30 مئی کے بعد کوئی نئے معاہدہ نہ کرنے کی تاریخ میں 30 ستمبرتک توسیع کردی گئی۔

جاری کیے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی اور این ٹی ایس کے مابین مروجہ سبجیکٹ، جنرل، گیٹ ٹیسٹ کی مذکورہ تاریخ تک توسیع کی جارہی ہے لہٰذا اسی حوالے سے ایم ایس،ایم فیل اور پی ایچ ڈی پروگرام ایچ ای سی کے کم ازکم قوانین کے تحت انھی ٹیسٹ کی بنیاد پر دیے جاسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔