اپنے لائحہ عمل کا اعلان شام میں کروں گا جس کے بعد حکمران نہیں رہیں گے، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعرات 28 اگست 2014
انتخابی دھاندلی کی تحقیقات تک وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہیے،عمران خان فوٹو: ایکسپریس نیوز

انتخابی دھاندلی کی تحقیقات تک وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہیے،عمران خان فوٹو: ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی یا موت کے بغیر وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور عوام نے بھی فیصلہ کرلیا ہے کہ حکمرانوں کو اقتدار سے ضرور ہٹائیں گے اب ان  کو آصف زرداری، امریکا یا ترکی نہیں بچاسکتے۔

اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ ہوگیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر شہباز شریف کے خلاف درج ہوگی۔ بھارت جیسے ملک میں اگر کسی پر قتل کا مقدمہ ہو تو وہ کوئی بھی عہدہ نہیں رکھ سکتا، یہ کسی آمر کی جمہورت میں ہوسکتا ہے، ایک جانب شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج ہورہا ہے تو دوسری جانب افضل خان کے انکشافات ہیں کہ انتخابات میں پاکستان کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی، اس کے باوجود دونوں بھائی استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کے پاس کرسی کی طاقت ہے جس سے وہ لوگوں کو خریدتے ہیں اور جو نہ بکے اسے ڈرا دھمکا کر ملک سے باہر بھگا دیتے ہیں،یہ دونوں بھائی اپنی کرسی بچانے کے لئے ملک کو تباہی کی جانب لے جارہےہیں۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اسلام آباد میٹرو منصوبہ 44 سے 50 ارب روپے کی لاگت سے بن رہا ہے حالانکہ 3 سال قبل اس کی لاگت 4 ارب روپے تھی ، 50 ارب کے منصوبے کا نگران حنیف عباسی کو مقرر کیا گیا ہے،حنیف عباسی وہ ہیں جن پر منشیات فروشی کا الزام ہے، میٹرو بس منصوبے کے پیسوں سے ہزاروں اسکول بنائے جاسکتے تھے، لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جاسکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اللہ نے ہر نعمت سے نوازا ہے، حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ سے انہیں ذاتی طور پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن ایک پاکستانی کی حیثیت سے وہ تباہ ہورہے ہیں جو وہ برداشت نہیں کرسکتے، اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ کہ آزادی یا موت تک وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ جب تک حکومت نہیں جائے گی وہ اسی کنٹینر میں رہیں گے۔ اسی طرح عوام کو بھی فیصلہ کرنا ہے کہ وہ شریفوں کی غلامی نہیں ملک میں حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں۔ ہم ان کی بادشاہت قبول کرنے کے بجائے انہیں قانون کے دائرے میں لائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ حکمران گزشتہ 30 برسوں سے احتساب سے بچتے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے پرویز مشرف سے مک مکا کیا پھر آصف زرداری سے معاملات ٹھیک کئے،یہ لوگ آصف زرداری کے بارے میں بڑی بڑی بات کرتے تھے اور جب وقت آیا تو نوازشریف آصف زرداری کے ڈرائیور بن گئے۔ نواز شریف سن لیں انہیں آصف زرداری، امریکا یا ترکی نہیں بچاسکتے کیونکہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ آج سیمی فائنل ہے لیکن ان کا دل کہہ رہا ہے کہ آج فائنل ہے، وہ آج شام کو لائحہ عمل دیں گے جس کے بعد حکمران اقتدار میں نہیں رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔