پاکستان نے بھارت کی مذاکرات کی کوششوں کا ’’تماشہ‘‘ بنایا، نریندر مودی کی نئی منطق

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 اگست 2014
پاکستان کے ساتھ پر امن، دوستانہ اور دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں، نریندر مودی۔ فوٹو: فائل

پاکستان کے ساتھ پر امن، دوستانہ اور دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں، نریندر مودی۔ فوٹو: فائل

نئی دلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جس طرح سے بھارت کی مذاکرات کی سنجیدہ کوششوں کا ’تماشہ‘ بنایا ہے اس سے ہمیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق غیر ملکی میڈیا کو اپنے ایک انٹر ویو میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ پر امن، دوستانہ اور دو طرفہ تعلقات کا خواہاں ہے، ہمیں پاکستان کے ساتھ کسی بھی مسئلے پر ’’اعلان لاہور اور شملہ معاہدے‘‘ کے مطابق بات کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کی جانب سے خارجہ سیکرٹری مذاکرات سے قبل حریت پسند کشمیری رہنماؤں سے ملاقات بھارت کی جانب سے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ’’’تماشہ‘‘ ہے اور اس پر ہمیں بہت افسوس ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ کسی بھی طرح کے دو طرفہ اور بامعنی مذاکرات کے لیے ضروری ہے کہ یہ بات چیت دہشت گردی اور تشدد سے آزاد ماحول میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2014 میں جب پاکستانی وزیراعظم بھارت آئے تھے تو ان کے ساتھ انتہائی خوش گوار ماحول میں بات ہوئی تھی جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ مل بیٹھ کر دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے راہیں ہموار کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی حریت پسند کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کا بہانہ بنا کر دونوں ممالک کے درمیان 25 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والے خارجہ سیکریٹری سطح کے مذاکرات ختم کر دیئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔