پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرلیں

ویب ڈیسک  پير 1 ستمبر 2014
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے منہاج القرآن کے 14 کارکن جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
فوٹو؛فائل

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے منہاج القرآن کے 14 کارکن جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ فوٹو؛فائل

لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں طاہرالقادری کے مطالبے پر دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 17 جون کو پیش آنے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں اس سے قبل دفعہ 302 سمیت فائرنگ ،تشدد اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل تھی تاہم اب ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ کو بھی شامل کرلیا گیا ہے جس کے بعد اب مقدمہ تحریک منہاج القرآن کی جانب سے دی گئی درخواست کے مطابق درج ہوچکا ہے۔

پولیس کا  کہنا تھا  کہ اب واقعے کی تحقیقات میں مزید تفتیش ان دفعات کے تحت کی جائے گی جبکہ مقدمے کے مدعیوں کو بھیجنے جانے والے نوٹسز میں بھی ان دفعات کو شامل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کو شامل نہ کرنے پر ایف آئی آر کو مسترد کردیا تھا جب کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نتیجے میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے منہاج القرآن کے 14 کارکن جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔