- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
عوامی بس سروس کامیاب رہی، 32 بسیں جلد سڑکوں پر لائی جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو بلدیہ عظمیٰ کی بقیہ 32 بسیں 6 ہفتوں کے دوران سڑک پر لانے اور قائدآباد سے ٹاور روٹ کے بجائے عوامی بس سروس کوگلشن حدید اور اسٹیل ٹاؤن تک توسیع دینے کا حکم دیا ہے تاکہ شہر کے غریب طبقے کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولتیں فراہم کی جاسکیں باقی ماندہ 32 بسوں میں سے18 بسیں سہراب گوٹھ سے صدر اور سرجانی ٹاؤن سے صدر کے روٹ پر چلائی جائیں۔
وزیراعلیٰ نے جمعرات کو وزیراعلیٰ ہائوس میں کراچی اور اندرون سندھ سے سپرہائی وے کے ذریعے آنے والے افراد کو شہر میں بہتر ٹرانسپورٹ سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جھکرانی ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو ، صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی نے شرکت کی، اجلاس میں وزیراعلیٰ نے قائدآباد سے ٹاور تک 36 بسوں کی پہلی کھیپ چلانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی بس سروس کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مختلف علاقوں کے شہری اپنے علاقوں تک بس سروس کو توسیع دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی بس سروس کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے لہٰذا باقی ماندہ 32 بسیں مرمت کرکے 6 ہفتوں کے اندر سڑکوں پر لائی جائیں، انھوں نے کہا کہ 18 بسیں سرجانی سے صدر جبکہ باقی 18 بسیں سہراب گوٹھ سے صدر روٹ پر چلائی جائیں ، وزیراعلیٰ نے افسران کو اورنج لائن بس کوریڈور جو ناظم آباد سے اورنگی ٹائون تک ڈیزائن کی گئی ہے پرکام کی رفتار کو تیز کرکے اسے دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران سے گرین لائن بس کوریڈور، یلو لائن بس کوریڈور اور اورنج لائن بس کوریڈور کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ نے افسران کو ماہانہ بنیاد پر عوامی بس سروس کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ بس سروس کو بہتر بنایا جاسکے، صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہ فاروقی نے بریفنگ میں بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کی عوامی بس سروس کامیابی سے چل رہی ہے باقی ماندہ 32 بسیں ڈیڑھ ماہ میں سڑکوں پر لائی جائیں گی، گرین بس سروس کی پی سی ون (نیسپاک)کی مشاورت سے تیار کرکے آج محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو وفاقی حکومت تک پہنچانے کے لیے پیش کردی ہے، یلو لائن بس کوریڈور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم کی جارہی ہے، اورنج لائن بس کوریڈور کی پی سی ون تیار ہے رواں مالی سال کے آخر تک اس منصوبے پر کام شروع ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔