- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
نئی پہچان کیساتھ ’’لیاری فلم فیسٹیول‘‘ کا کامیاب انعقاد
کراچی: چار روزہ لیاری فلم فیسٹیول (ایل ایف ایف) ہفتے کی رات دنیا کے سامنے لیاری کا ایک نیا چہرہ دکھانے اور امید بندھانے پر ختم ہوگیا۔
فیسٹیول کے آخری اور چوتھے روز لیاری اور کراچی کے لیے مقابلے میں شامل فلموں میں سے چار ججوں پر مشتمل پینل نے فیچر اور شارٹ فلموں کے سات سات اور دستاویزی فلموں کے لیے چار چار شعبوں ایوارڈ دیے۔ بدھ 17 ستمبر سے شروع ہونے والے اس میلے میں کل 38 فلمیں دکھائی گئیں جن میں پانچ سے 15 منٹ تک کے مختصر دورانیے کی 19، پانچ سے 15 منٹ تک کے دورانیے 11 دستاویزی اور 45 سے 60 منٹ تک کے دورانیے کی سات فیچر فلمیں دکھائی گئیں اور ان چار دنوں میں لوگوں کی بڑی تعداد ان فلموں کو دیکھنے آئی۔ ان 37 فلموں کے علاوہ فرحان عالم کی فلم ’’کیلینڈر‘‘ بھی دکھائی گئی لیکن وہ مقابلے میں شامل نہیں تھی۔
نوساچ کے صدر عمران ثاقب اور سیکریٹری اور پروجیکٹ لیڈر عادل حسین بزنجو نے کہا کہ انھیں فیسٹیول کے کامیاب ہونے کا یقین تو تھا لیکن کامیابی کی ایسی توقع نہیں تھی۔ عادل بزنجو نے خود بھی فلم سازی کی تعلیم حاصل کی ہے۔ وہ رائٹر، ڈائریکٹر اور فلم ساز بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع میں مشکلات پیش آئیں اور اب تک ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کل 40 سے زائد فلمیں منتخب کی گئیں اور تمام کی تمام کراچی ہی کے لوگوں کی بنائی ہوئی ہیں لیکن میں ان میں سے اکثر لیاری کے نوجوانوں نے بنائی ہیں۔ عادل بزنجو نے کہا کہ ایل ایف ایف لیاری کے نوجوانوں کی طرف سے صرف لیاری کے لوگوں ہی کے لیے نہیں کراچی کے سب لوگوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔