- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
’’حساب میں کمزور بچے اپنے والدین کو ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں‘‘
ایمسٹرڈیم: اگر آپ کو اسکول کا دور یاد ہو تو تکلیف دہ یادوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ریاضی کے سوال بڑے مشکل ہوتے تھے۔
یہ مسئلہ ہم میں سے اکثر کے ساتھ پیش آتا ہے کہ باقی مضامین میں تو کوئی مشکل نہیں ہوتی لیکن ریاضی بہت رْلاتی ہے۔ اگر آپ کو بھی یہ مسئلہ درپیش رہا ہے تو آپ اس کا گلہ اپنی والدہ سے کرسکتے ہیں کیونکہ ایک تازہ تحقیق کے مطابق دوران حمل جن مائوں میں تھائی راکسن ہارمون کی مقدار کم ہوتی ہے ان کے بچے ریاضی میں کمزور ہوتے ہیں۔ یہ انکشاف ہالینڈ کی وی یو یونیورسٹی کے ڈاکٹر مارٹن فنکن نے 1200 بچوں کے مطالعے کے بعد کیا ہے۔
ڈاکٹر مارٹن نے حمل کے تیسرے ماہ مائوں میں تھائی راکسن ہارمون کی مقدار نوٹ کی اور پھر پیدا ہونے والے بچوں کے پانچ سال کی عمر کو پہنچنے پر حساب کے ٹیسٹ لیے۔ تحقیق سے معلوم ہواکہ جن مائوں میں تھائی راکسن بہت کم تھا ان کے بچے ریاضی میں 90 فیصد تک کمزور تھے۔ برطانوی پروفیسر جان لازارس نے وضاحت کی ہے کہ حمل کے ابتدائی دنوں میں بچے خود یہ ہارمون پیدا نہیں کرسکتے لہٰذا اس کے لیے ماں پر انحصار کرتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ آئیوڈین تھائی راکسن کا اہم جزو ہے جو کہ دودھ اور مچھلی میں پایا جاتا ہے اور مائوں کی بھاری تعداد ان غذائوں سے محروم ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ آئیوڈین کی ضرورت حمل کے ابتدائی دنوں میں زیادہ ہوتی ہے لہٰذا بعد میں یہ ضرورت پوری نہیں کی جاسکتی۔ انھوں نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ حاملہ مائوں کو دودھ، مچھلی اور آیوڈین والی دیگر غذائیں شروع سے ہی کھلائی جائیں۔ تھائی راکسن کے زبان سیکھنے کی صلاحیت پر اثرات دیکھنے میں نہیں آئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔