ٹیکنیکل بورڈ میں بااثر سیاسی شخصیات کے امتحانی ریکارڈ کی چھان بین شروع

صفدر رضوی  ہفتہ 25 اکتوبر 2014
چیئرمین بورڈ نے پورادن ’’کونفیڈینشل روم‘‘ میں گزارا، ٹیبولیشن رجسٹرکی جانچ پڑتال کی، ریکارڈ درست قرار دینے کا امکان۔ فوٹو: فائل

چیئرمین بورڈ نے پورادن ’’کونفیڈینشل روم‘‘ میں گزارا، ٹیبولیشن رجسٹرکی جانچ پڑتال کی، ریکارڈ درست قرار دینے کا امکان۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے گورنر ہاؤس کے شدید دباؤ اور گورنر سندھ کی ہدایت کے بعد بعض بااثر افراد کے امتحانی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کاکام شروع کردیا ہے۔

ٹیبولیشن رجسٹر کی جانچ پڑتال کی گئی اور ریکارڈ کو درست قراردینے کے لیے چیئرمین بورڈ کی جانب سے سرتوڑکوششیں کی گئیں اورامکان ہے کہ پیرکو’’سب صحیح ہے‘‘ کی رپورٹ گورنرہائوس کوبھجوادی جائے گی واضح رہے کہ دونوں سیاسی شخصیات کو’’سی کام اورڈی کام‘‘کی اسناد موجودہ چیئرمین پروفیسرسعید صدیقی کے دورسربراہی میں جاری کی گئی ہیں ’’ایکسپریس‘‘کوبورڈ ذرائع نے بتایاکہ سندھ ٹیکنیکل بورڈ کے امتحانات اور نتائج میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی اطلاعات منظرعام پرآنے کے بعد بورڈ کی کنٹرولنگ اتھارٹی گورنرسیکریٹریٹ کی جانب سے معاملات کی فوری تحقیقات کرنے کا سخت دباؤ ہے۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بھی چیئرمین بورڈ کوہدایت جاری کی ہیں کہ فوری طورپران معاملات کی تحقیقات کی جائیں جس کے بعد جمعہ کوچیئرمین بورڈ پروفیسرسعید صدیقی ، سیکریٹری بورڈقاضی عارف، ناظم امتحانات وحید شیخ اورڈپٹی ڈائریکٹرسی سی آر ڈی کے ہمراہ بورڈ کے کونفیڈیشنل روم میں موجود رہے دونوں متعلقہ سیاسی شخصیات کاریکارڈ نکالاگیااس کی چھان بین کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ ٹیبولیشن رجسٹر پر ان ناموں کا دستی اندراج کیا گیا تھا جبکہ مزید کچھ رول نمبراور ناموں کابھی دستی اندراج تھا تاہم دیگر رول نمبر اور نام کمپیوٹرائزڈ لسٹ میں موجود تھے بورڈکے سیکریٹری قاضی عارف کا اصرار تھا کہ متعلقہ ناموں اور رول نمبر کا دستی اندراج کیوں کیا گیا ہے تاہم چھان بین کرنے والے افسران کواس سلسلے میں مزیدکوئی شواہد نہیں ملے جس بنیادپران سرٹیفکیٹ کوجعلی ثابت کیاجاسکے جس کے بعد چیئرمین بورڈ کی سربراہی میں یہ طے پایا کہ پیرکو متعلقہ ریکارڈ کے درست ہونے کی رپورٹ گورنر ہاؤس کوبھجوادی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔