نئی دہلی میں مسلم کش فسادات،ہندوؤں نے بازارجلادیا،کرفیو نافذ

نیٹ نیوز  اتوار 26 اکتوبر 2014
بلوائیوں کو گولی مانے کا حکم، کشیدگی میں بی جے پی کا سابق ایم ایل اے ملوث ہے،ذرائع ۔ فوٹو: اے ایف پی

بلوائیوں کو گولی مانے کا حکم، کشیدگی میں بی جے پی کا سابق ایم ایل اے ملوث ہے،ذرائع ۔ فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت دہلی کے مشرقی علاقے ترلوک پوری میں مسلم کش فسادات کے بعد پولیس نے علاقے میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیدیا۔

جمعرات کو دیوالی کے موقع پر شروع ہونے والے فسادات کے بعد صورتحال ابھی تک کشیدہ ہے، ہفتے کے روز حکام کے مطابق5افراد فائرنگ سے زخمی ہوئے تاہم انھیں پولیس نے گولیاں نہیں ماریں، ہنگامہ آرائی میں ملوث مزید23افراد کو گرفتار کر لیاگیا جس کے بعد گرفتاریوں کی کل تعداد33ہوگئی ہے، فسادات اس وقت شروع ہوئے جب ہندوؤں نے دیوی کا بت مسجد کے بالکل سامنے رکھ دیا، مسلمانوں نے اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔

جس کے بعد ہندوؤں نے ان پر ہلہ بول دیا اور شدید پتھراؤ کیا، مسلمانوں نے الزام عائد کیا کہ کشیدگی کا ذمے دار بی جے پی کا سابق ایم ایل اے سنیل کمار ہے جس نے کہا کہ وہ یہاں مندر بنائے گا، گزشتہ روز بھی سیکڑوں غیرمقامی انتہاپسند ہندو مسلم علاقے کے سامنے جمع ہوگئے اور شدید پتھراؤ کیا، نصف درجن سے زائد دکانیں نذرآتش کردیں اور بازار لوٹ لیا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔