4 ماہ میں ٹیکس وصولیوں میں 44 ارب کا شارٹ فال

ارشاد انصاری  ہفتہ 1 نومبر 2014
ایف بی آر کو ٹیکس گوشواروں کے ساتھ بھاری ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے شارٹ فال میں کمی واقع ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

ایف بی آر کو ٹیکس گوشواروں کے ساتھ بھاری ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے شارٹ فال میں کمی واقع ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایف بی آرکی طرف سے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران حاصل کردہ عبوری ٹیکس وصولیوں میں 44 ارب روپے سے زائد کا شارٹ فال ہوا ہے جبکہ صرف گذشتہ ماہ (اکتوبر) کا شارٹ فال 16 ارب روپے سے زائد ہے۔

اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر نے31 اکتوبرکی رات تک مجموعی طور پر721 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کیں جوگزشتہ مالی سال کے اتنے ہی عرصے میں حاصل ہونے والی 637 ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں تو 84 ارب روپے زیادہ ہیں مگر رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کیلیے مقررکردہ 765.3 ارب کے ہدف کے مقابلے میں44.3 ارب روپے کم ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو ٹیکس گوشواروں کے ساتھ بھاری ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے شارٹ فال میں کمی واقع ہوئی ہے، اس کے علاوہ ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ ماہ (اکتوبر)کے دوران 8 ارب روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے دوران اتنے عرصے میں جاری کردہ 4 ارب روپے کے ریفنڈزکے مقابلے میں 4 ارب روپے زیادہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔